Banning of women from Band-e-Amir sparks reactionsتصویر سوشل میڈیا

کابل :امارت اسلامیہ کی جانب سے افغان خواتین کے بندامیر نیشنل پارک میں داخلے پر پابندی کے اعلان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ حقوق نسواں کی نگرانی کے شعبہ خواتین کی نائب حیدر بار نے امارت اسلامیہ کے اس فیصلے کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ یہ تسلسل سے کیے جانے والے ان اقدامات کا،جو امارت اسلامیہ خواتین کو زندگی میں درکار تقاضوں سے محروم کرنے کے لیے کر رہی ہے ،ایک جزو ہے۔مسز بار نے مزید کہا کہ خواتین کے لیے طالبان کا تازہ ترین فرمان یہ ہے کہ بے پردہ خواتین کو عوامی پارکوں میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔ ا نہوں نے کہا کہ دراصل یہ اقدام ان کارروائیوں کا جزو ہے جو طالبان خواتین کو قدم بہ قدم اور تیزی سے ہر اس چیز سے محروم کرنے کے لیے کر رہے ہیں جس کی انہیں اپنی زندگی میں ضرورت ہوتی ہے۔

طالبان نے خواتین کے بنیادی حقوق ، جن میں ملازمت اور تعلیم کا حق بھی شامل ہے، سلب کر لیے ہیں۔ لیکن اب بھی ان کا پیٹ نہیں بھرا اور اب انہوں نے آو¿ دیکھا نہ تاؤ اور بیک جنبش قلم خواتین کے تفریحی پارکوں اور کلبوں میں جانے پر پابندی عائد کرنے کا فرمان تحریر فرما کر انہیں فطرت کے حسین نظاروں سے محظوظ ہونے سے بھی محروم کر دیا۔ یہ ایک افسوسناک صورتحال ہے۔دوسری جانب افغانستان میں برائی کے حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ نے خواتین کے بندامیر نیشنل پارک میں جانے پر پابندی کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے۔ حقوق نسواں کے کارکن تفسیر سیاہ پوش نے طلوع نیوز کو بتایاکہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ خواتین پر پابندیاں بڑھ رہی ہیں۔

امید ہے کہ امارت اسلامیہ کی حکومت کے پاس کوئی وجہ ہو گی کہ انہوں نے بامیان صوبے کے بندامیر کو خواتین کے لیے بند کیوں کیا۔بندامیر نیشنل پارک بامیان کے سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے جہاں ہر سال ہزاروں ملکی اور غیر ملکی سیاح اس تفریح گاہ کی سیر کرتے اور کے نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ خواتین سیاح بھی امارت اسلامیہ کی جانب سے عائد کردہ نئی پابندیوں پر تنقید کر رہی ہیں۔ کابل کی رہائشی صفا نے کہا کہ پابندیاں روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں۔ امارت اسلامیہ سے میری درخواست ہے کہ وہ خواتین کے لیے تعلیم سے لے کر تفریح گاہوںتک رسائی میں آسانیاں پیدا کرے۔ واضح ہو کہ وزارت انصاف اور خباثت و فضیلت کے نگراں وزیر محمد خالد حنفی وزیر نے ہفتہ کے روز بامیان میں تمام مذہبی جماعتوں کے ایک جلسہ عام میں سلامتی دستوں کو حکم دیا تھا کہ خواتین کو بندامیر نیشنل پارک میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *