کابل:امارت اسلامیہ کی وزارتی کونسل میں نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس استانکزئی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کی جانب سے بے بنیاد تنقید افغانستان اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب کریں گے ۔کابل میں سیاحت کے عالمی دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر خارجہ نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی اور تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چا ہئے۔ان کے بقول عالمی طاقتوں کو مطمئن کرنے کے لیے ہمسایہ ممالک کی طرف سے افغانستان پر الزام تراشی کوئی منطقی حل نہیں ہے۔افغانستان پر تنقید اور ہر کانفرنس اور اجتماع میں بے بنیاد دعوے اور بلا جواز الزامات ان ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب کریں گے اور تباہی کا باعث بنیں گے جو کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں۔
ا ستانکزئی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کے مسائل حل ہوں۔ اس اجلاس میں موجود نگراں وزیر اطلاعات و ثقافت خیر اللہ خیرخواہ نے کہا کہ ہم نہ صرف افغانستان بلکہ دیگر ممالک میں بھی کسی بھی قسم کے مسائل پیدا کرنے کے خلاف ہیں۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ افغان ہیں یا دوسرے ممالک کے شہری۔ ہم آسانی اور سہولتیں لانا چاہتے ہیں۔
اس دوران اطلاعات و ثقافت کے نائب وزیر برائے اشاعت حیات اللہ مہاجر فراہی نے کہا کہ امارت اسلامیہ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک چار ہزار سے زائد غیر ملکی سیاح افغانستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کر چکے ہیں۔ مہاجر فراہی نے عالمی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کی تاریخی یادگاروں کی تعمیر نو کے لیے امارت اسلامیہ کی مدد کریں۔ افغانستان میں سیاحت کے نمائندوں نے امارت اسلامیہ پر زور دیا کہ وہ ملک میں سیاحت سے متعلق مسائل حل کرے۔ ایک سیاحتی کمپنی کے سربراہ علی اصغر نے کہا کہ جو لوگ کچھ غلط کرتے ہیں ان کی نشاندہی کر کے ان کا احتساب کیا جانا چاہئے تاکہ سیاحتی اداروں کو بلیک لسٹ نہ کیا جائے یا ان کے عہدیداران کو گرفتار نہ کیا جائے۔ وہ ملک کے تاریخی اور تفریحی علاقوں میں پاکستان کے اریوب زازئی جیسے جدید ہوٹلوں کی تعمیر کرنے پر کام کر رہے ہیں ۔