Beijing sees most cases of outbreak, fueling lockdown Angstتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: دنیا کے بیشتر ممالک میں کورونا وائرس کے کیسز کم ہو رہے ہیں لیکن چین میں ایک بار پھر کورونا کی وبا بڑھ رہی ہے۔ اس وجہ سے اتوار کو دارالحکومت بیجنگ کے کچھ حصوں میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔شی جن پنگ کی صفر کوویڈ پالیسی کی بدانتظامی کی وجہ سے اتوار کو بیجنگ کے کچھ حصے ایک بار پھر لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے، کیونکہ وبائی بیماری چین کے مزید شہروں میں پھیلتی جارہی ہے۔چین کے گلوبل ٹائمز نے ہیجیانگ میں حکومتی ترجمان سو کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حکام نے چایانگ، فینگٹائی، شونی اور فانگشن اضلاع کے ساتھ ساتھ ہیڈیان ضلع میں بھی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔

چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سوائے ڈیلیوری سروسز اور فارمیسیوں کے تمام انڈور تفریحی مقامات، جم، تربیتی ادارے اور شاپنگ مالز بند کر دیے گئے ہیں۔ گلوبل ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ دارالحکومت میں تمام درجہ بند سیاحتی مقامات بند رہیں گے، اور ساتھ ہی تمام پارکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ وزٹ کو 30 فیصد گنجائش تک محدود رکھیں۔اس کے علاوہ، بیجنگ کے پانچ اضلاع کے رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 28 مئی تک گھر سے کام کریں، کیونکہ مقامی طور پر منتقل ہونے والے کوویڈ-19 کی صورتحال غیر یقینی بنی ہوئی ہے۔ تاہم، اکا دکا واقعات میں اضافے کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے سو نے کہا کہ کوویڈ-19 کی صورتحال انتہائی متعدی اومیکرون کی وجہ سے پیچیدہ ہو گئی ہے، زیادہ تر مریضوں میں صرف ہلکی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوویڈ-19 کے احتیاطی اصولوں کے بارے میں لوگوں کی لاپرواہی نے بھی کلسٹر پھیلنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے انفیکشن کی منتقلی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *