اسلام آباد: سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو مرحومہ کی آج 27دسمبر کو ملک گر پیمانے پر اور خاص طور پر سندھ میں 12ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے تمام چھوٹے بڑے رہنما اور کارکنان اپنی رہنما کی یاد منانے اور انہیں خراج عقیدت پیش اور ایصال ثوب کرنے کے لیے راو لپنڈی میں ان کی جائے شہادت لیاقت آباد میں جمع ہوئے۔
بے نظیر بھٹو نے 2دسمبر1988کو پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا۔ پہلی بار 1988میں پاکستان کی وزیر اعظم بنتے ہی انہیں کسی مسلم ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم بننے کا بھی اعزاز حاصل ہو گیا۔
لیکن صرف 20 مہینوں کے بعد اس وقت کے صدر پاکستان غلام اسحاق خان نے بدعنوانی کا الزام لگا کر اپنے خصوصی اختیارت سے اسمبلی کو برخاست کر دیا اور نئے انتخابات کروائے۔بے نظیر نے دو بار وزارت عظمیٰ کے طور پر پاکستان کی خدمت کی۔
بے نظیر بھٹو ذوالفقار علی بھٹو کی بڑی صاحبزادی تھیں اور 21 جون، 1953 میں سندھ کے مشہور سیاسی بھٹو خاندان میں پیدا ہوئیں۔وہ اپنے تمام بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔اور والدین کی سب سے زیادہ چہیتی تھیں۔آج پورے سندھ میں سابق وزیر اعظم کی یاد میں سرکاری تعطیل تھی۔
جمعرات کے روز لاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی برانچ نے پی پی پی کو بے نظیر بھٹو کی برسی منانے کے لیے تاریخی مقام لیاقت آباد میں ایک جلسہ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ابتداءمیں ضلع انتظامیہ نے سیکورٹی خدشات کی بناءپر جلسہ کرنے کی پی پی پی کو اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔