ہندوستانی پنجاب میں ست بھانبڑا خاندان کے آبائی گاؤں رسول پور میں تشکیل دیا جانے والا بھگوان سنگھ میموریل ٹرسٹ 2015میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے ذریعہ پائیدار ترقیاتی مقاصد سے کام اور معتبر پارٹنرشپ کرنے کے تحت رسول پور گاؤں کے رہائشیوں خاص طور پر خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب پیش رفت کر چکا ہے ۔
مئی 2021 میں کی جانے والی ٹرسٹ ( بی ایس ایم ایف) کی پہلی پیش رفت میں اوشا انٹرنیشنل کے ساتھ شراکت داری کی گئی ہے۔ٹرسٹ نے اس جانب پہلے اقدام کے طور پررسول پور گاو¿ں کے شہید بھگت سنگھ نگر میں اوشا سلائی اسکول کھولا جو 2011 سے چل رہا ہے اور اس وقت پورے ہندوستان میں تقریباً23ہزار اسکول ہیں ۔ یہ مشترکہ منصوبہ گاؤں رسول پور کی خواتین کو ، جو ثقافتی اور روایتی پابندیوں کی وجہ سے دوسرے شہروں میں نہیں جاتی ہیں اور نہ ہی مخلوط جنسی ماحول میں سکون و اطمینان محسوس کرتی ہیں،تربیت دے گا ۔
یہ 3 ہفتوں کے ایک ٹریننگ سیشن اور پھر دو ماہانہ ٹاپ اپ سیشنز کے دوران ہوگا۔ 3 ہفتوں کے بعد پہلی 15 تربیت یافتہ خواتین اب اوشا اور بی ایس ایم ایف سرٹیفیکیشن کے ساتھ نسٹرکٹرز کے طور پر مزید 15 خواتین کو سلائی میں ماہر بنانے کے لیے خدمات انجام دیں گی ۔بی ایس ایم ایف احاطے کے تمام اخراجات ، متعلقہ افادیت او ربجلی کے بل اور تربیت کے لیے درکار تمام ساز و سامان کا خود بندوبست کرے گا ۔اس شراکت داری اور پروجیکٹ کا مقصد رسول پور کی خواتین کو بااختیار بنانا ، مہارت پر مبنی علم اور مہارت پر مبنی روزگار کی بنیاد کو یقینی بنانا ہے۔مرحوم سردار بھگوان سنگھ کے پوتوں کے ذریعہ تشکیل دیا گیا بھگوان سنگھ میموریل ٹرسٹ کا مقصد گاؤں اور اس کے رہائشیوں کی حالت بہتر بنانے کے اپنے دادا کے خواب کی تکمیل کرنا ہے۔
سردار بھگوان سنگھ اس میں زبردست یقین رکھتے تھے کہ سکھ گوروؤں کی تعلیمات کو مدنظر رکھتے ہوئے قوم کی خدمت کرنا ہر سکھ کا اولیں فرض ہے ۔ان کے پوتے شری اجیت سنگھ ست بھانبڑا نے اپنے دادا سورگیہ سردار بھگوان سنگھ کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے قو م کی حالت سدھارنے کے حوالے سے ان سے پوچھا تھا ” آپ اپنے گاؤں کے لیے کیا کرو گے“؟ شری بھانبڑا نے کہا کہ قوم کی خدمت، ووکیشنل ٹریننگ کے ذریعہ خواتین اور نوجوانوں کو باختیار بنانے اور عوام کی بہبود میں کچھ دیگر پراجکٹ چلانے کے لیے انہوں نے اور ان کے بھائی نے اپنے دادا کے اعزاز میں ایک فاؤنڈیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ۔اور اس ضمن میں جو پیشرفت کی گئی ہے اس کی کہانی ان تصاویر کی زبانی ۔