Biden administration reverts to 2008 version of U.S. citizenship testتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ کے بر سر اقتدار آنے کے بعد ، شہریت سے متعلق ٹرمپ کی پالیسی کالعدم قرار دے دی گئی۔ اس کے ساتھ شہریت کے امتحان کاپرانا نظام بحال کردیا گیا ہے۔ اس سے تمام اہل افراد کو امریکی شہریت حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔ ٹرمپ کی پالیسی کو کالعدم قرار دے جانے سے کم و بیش پانچ لاکھ ہندوستانیوں کو فائدہ ہونے کی امیدہے۔

امریکی شہری اور امیگریشن خدمات (یو ایس سی آئی ایس) کے محکمہ نے پیر کے روز اس کا اعلان کیا۔ اب نئے نظام کے تحت شہریت کا امتحان 2008 کے خطوط پر ہوں گے۔ یہ نظام یکم مارچ سے نافذ کیا جارہا ہے۔ گزشتہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس شہریت کے امتحان میں کچھ تبدیلیاں کی تھیں۔ سوالات کی تعداد 100 سے بڑھا 128کردی گئی تھی ۔

یو ایس سی آئی ایس نے کہا ہے کہ اس ٹیسٹ کا اطلاق دسمبر 2020 سے ہوگا۔ اس امتحان کے ذریعہ درخواست دہندگان کو یہ ثابت کرناہوتا ہے کہ انہیں امریکہ کی تاریخ ، اصولوں اور حکومت کے بارے میں اچھی سمجھ ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ انہیں امریکی معاشرے اور ثقافت سے بھی گہرا پیار ہے۔سال 2019 میں امریکہ میں ہندوستانیوں کی تعداد 27 لاکھ تھی ۔

جن میں سے لاکھوں ایسے ہیں جو یہاں قانونی طور پر نہیں رہ رہے ہیں اور انہیں شہریت کی ضرورت ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کی اس نئی پالیسی کے بعد ایک اندازے کے مطابق اس سے پانچ لاکھ ہندوستانی استفادہ کریں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *