انٹر نیشنل ڈیسک: 20 جنوری کو امریکی صدر بننے جارہے جو بائیڈن نے اپنے اہم انتخابی وعدے کا اعلان کیا۔ بائیڈن نے کورونا کی وجہ سے امریکی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لئے 1.9 ٹریلین ڈالر کے راحت پیکج کا اعلان کیا۔ اس کو کچھ حصوں میں تقسیم کیا گیاہے۔
اس پیکیج کو کانگرس کے دونوں ایوانوں یعنی امریکی پارلیمنٹ نے منظور کیاہے۔ بڑے پیمانے پر پیکیج کے نفاذ کے بعد ہر امریکی کو 1400 ڈالر یعنی تقریباََ 30 ہزار روپے ملیں گے۔ایک اور خاص بات یہ ہے کہ بائیڈن کے پیکیج میں چھوٹے کاروباریوں کو بھی راحت دی گئی ہے۔ اس پیکیج کا نام ‘امریکن ریسکیو پلان’ رکھا گیا ہے۔
بائیڈن کے پیکیج کا واحد مقصد امریکی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانا ہے۔ اس پیکیج میں تجویز کردہ فنڈ کی مختص رقم سے یہ واضح ہے کہ کاروبار ، تعلیم اور ہر امریکی کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ، ٹیکے لگانے پر بھی توجہ دی گئی ہے۔415 بلین ڈالر: کورونا کے خلاف جنگ پر خرچ کیا جانا ہے۔1400 ڈالر:ہر امریکی کے اکا ﺅنٹ میں منتقل ہوں گے۔440 ارب ڈالر: چھوٹے پیمانے پر کاروبار(چھوٹے کاروبار)کی بہتری پر خرچ کیا جائے گا۔15ڈالر:ملازمین کو فی گھنٹہ میں کم سے کم اجرت (گھنٹہ اجرت)دی جائے گی۔ پہلے یہ تقریباً7 ڈالر تھی۔
ہندوستان کی کل معیشت اس وقت تقریباََ ٹریلین ڈالر ہے۔ اس نقطہ نظر سے بائیڈن کے ذریعہ اعلان کیا گیا امدادی پیکیج ہندوستان کی نصف سے زیادہ معیشت سے بھی زیادہ ہے۔