وارسا: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے پولینڈ کے دارالخلافہ وارسا میں پناہ گزینوں سے ملاقات کرتے ہوئے روسی صدر کو قصائی سے تعبیر کیا اور ان کو شید ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کے جارحانہ اقدام کے باعث لاکھوں افراد کو بھاگ کر دیگر ممالک میں پناہ لینا پڑی۔ بائیڈن سے ان کے دورے کے دوران جب میڈیا کے نمائندوں نے ان سے یہ معلوم کیا کہ ان کا پوتین سے روز ہی نمٹنا ہوتا ہے اس لیے اسٹیڈیان نورودووی میں یوکرینی پناہ گزینوں کو دیکھ کر وہ کیسا دکھ محسوس کر رہے ہیں۔
جس پر بائیڈن نے برجستہ کہا ”پوتین قصائی ہے“۔ امریکی صدر بائیڈن نے پولینڈ میں یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا اور وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف سے بھی ملاقات کی جو کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے امریکی صدر کی یوکرینی اعلیٰ عہدیداروں سے پہلی ملاقات ہے۔اس ملاقات میں جوبائیڈن نے روسی حملوں کے خلاف بے خوفی اور نپایت دلیری سے لڑنے پر یوکرین کے عوام کی تعریف کی اور اس کو چین میں تیانانمین اسکوائر میں 1989 میں جمہوریت پسندوں کی مزاحمت جیسا بتایا۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ملاقات میں امریکا نے یوکرین کی خودمختاری، علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے اپنے مصمم عزم کا اظہار کیا۔
واضح ہو کہ منگل کے روز اقوا م متحدہ کے ادارے برائے امور پناہ گزیں کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 35لاکھ سے زائد پناہ گزیں یوکرین سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ ان میں سے اکثریت یورپ بھر میں یوکرین کے مغرب میں واقع ممالک منتقل ہو گئے۔