Biden, Merkel discuss challenges posed by Chinaتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن اور جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکیل نے وائٹ ہاو¿س میں دوطرفہ اجلاس کے دوران جارحانہ ہورہے چین کی طرف سے درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔ مر کیل نے بائیڈن کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم نے چین کے بارے میں بات کی اور اس بات کو لیکر ہماری سوچ ایک جیسی ہے کہ چین بہت سے علاقوں میں ہمارا حریف ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماو¿ں نے تعاون کے متعدد پہلوؤں کے ساتھ- ساتھ چین کے ساتھ دشمنی پر بھی تبادلہ خیال کیا ، چاہے وہ معاشی شعبے میں ہو ، آب و ہواکا تحفظ ، فوجی شعبے یا سکیورٹی کے شعبے میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ یقینا آگے بہت سارے چیلنجز ہیں۔ مرکیل نے کہا ، کہ چین کے ساتھ کاروبار اس مفروضے پر مبنی ہونا چاہئے کہ ہم سب کو یکساں مواقع ملیں تاکہ سب ایک جیسے اصولوں کے تحت کام کریں اور سب کے لئے ایک جیسے معیارات ہوں۔

اتفاقی طور پر ، یہ تجارت کے بارے میں یوروپی یونین- چین معاہدے کے پیچھے محرک قوت بھی تھا کہ وہ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے بنیادی مزدور اصولوں پر عمل پیرا ہیں۔ مر کیل نے کہا کہ امریکہ اور جرمنی چپ سمیت جدید ٹیکنالوجی کو تیار کرنے میں تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈیجیٹائزیشن کے ایسے وقت میں کاروبار میں ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں ، جہاں ہمارے ایجنڈے میں سکیورٹی کے معاملات سب سے اہم ہیں۔مر کیل نے کہا کہ ہمیں اپنی کوششوں کو مربوط کرنا ہوگا۔ ہم یہ کام یوروپی یونین میں کرتے ہیں اور ہمیں امریکہ کے ساتھ بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔ لیکن واضح طور پر ایسے بھی علاقے ہیں جہاں امریکی کمپنیوں اور یورپی کمپنیوں کے مابین مسابقت ہے اور ہمیں اسے قبول کرنا ہوگا۔ کوو ڈ عالمی وباکے بارے میں ، جرمن چانسلر نے کہا کہ ہر کسی کو ویکسین لگوانا ضروری ہے اور اینٹی کووڈ ویکسین بنانے والی کمپنیوں کو پیداوار بڑھانے کے لئے ترغیب دی جانی چاہئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *