Biden, Mexican president discuss migration, other issuesتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن اور میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور نے جنوبی سرحد کے ساتھ ساتھ غیر قانونی نقل مکانی کو کم کرنے کے لیے منصفانہ، انسانی اور موثر کوششوں کو فروغ دینے کے لیے فون پر بات کی۔ وائٹ ہاو¿س نے یہ اطلاع دی۔لوپیز اوبراڈور نے ٹویٹ کیا،بات چیت خوشگوار رہی اور اس دوران دو طرفہ تعلقات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بات چیت کے دوران جون میں لاس اینجلس میں ہونے والی امریکی ممالک کی سربراہی کانفرنس اور امریکہ آنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین پر کورونا وائرس کی پابندیوں کے خاتمے پر بات چیت کی گئی۔میکسیکو کے صدارتی دفتر کے ایک بیان کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے وسطی امریکہ اور میکسیکو میں ترقیاتی اقدامات کے ذریعے نقل مکانی کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے کے بارے میں بھی بات کی۔انہوں نے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے قانونی راستے کو بڑھانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا،پورے نصف کرہ سے تارکین وطن کی ہمارے ممالک میں غیر معمولی آمد کو دیکھتے ہوئے، صدور نے علاقائی نقل مکانی کی نمو کو منظم کرنے کے لیے مضبوط میکانزم بنانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔لوپیز اوبراڈور نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سربراہی اجلاس میں تمام امریکی ممالک کو مدعو کرے۔ بائیڈن انتظامیہ نے کہا ہے کہ وینزویلا، کیوبا اور نکاراگوا کو مدعو کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور میکسیکو دونوں شمالی امریکہ کی سپلائی چین اور سرحد پار زرعی اور تجارتی سرگرمیوں کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی مشترکہ سرحد کے ساتھ ترقی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو تیز کرنا چاہتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *