واشنگٹن:(اے یو ایس ) امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ مغربی اتحادی ممالک اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ آیا روس یوکرین کے دارالحکومت کیف اور شمالی شہر چرنیف کے ارد گرد حملوں کو کم کرنے کے وعدے کو پورا کرے گا۔انہوں نے برطانیہ، فرانس اور اٹلی کے رہنماؤں کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کرنے کے بعد کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ آیا وہ اپنے وعدے پر عمل کرتے ہیں۔
بائیڈن نے کہا کہ اتحادی ممالک میں ایک اتفاق رائے ہے کہ دیکھا جائے کہ روس کی جانب سے کیا پیش کیا جاتا ہے۔صدر بائیڈن کا وائٹ ہاو¿س میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے یہ تبصرہ روس کی فوج کے اس بیان کے بعدآیا ہے کہ روسی حکام نے منگل کو ترکی میں امن مذاکرات کے موقع پر کہا ہے کہ ماسکو قیف اور چرنیف کے اطراف واقع علاقوں میں اپنی کارروائیاں کم کر دے گا۔
روس کے نائب وزیر دفاع الیگزینڈر فومین نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد مذاکرات میں اعتماد کو بڑھانا ہے اور یہ کہ ان مذاکرات کا مقصد لڑائی کو ختم کرنا ہے۔امریکی محکمہ دفاع نے تصدیق کی کہ روسی افواج کی کچھ کمک نے قیف سے ہٹنا شروع کر دیا ہے۔ لیکن ساتھ ہی پینٹاگان نے اس معاملے پر صدر بائیڈن سے بھی زیادہ شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔محکمہ دفاع کے پریس سیکریٹری جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ پینٹاگان سمجھتا ہے یہ فیصلہ روسی افواج کی واپسی نہیں بلکہ ا±نہوں نے اپنی پوزیشن تبدیل کی ہے۔
