واشنگٹن: (اے یوایس)امریکی صدر جو بائیڈن نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جمہوریت کو انتہا پسندوںسے خطرہ لاحق ہے۔ فلاڈیلفیا کے انڈیپنڈنس ہال میں اپنے خطاب کے دوران جو بائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے میک امریکہ گریٹ اگین (امریکہ کو دوبارہ عظیم ملک بنانے کی مہم) کے حامیوں پر شدید نکتہ چینی کی۔ان کا کہنا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ اور میک امریکہ گریٹ اگین کے حامی ریپبلکن اس انتہا پسندانہ سوچ کی نمائندگی کرتے ہیں جس سے ہماری جمہوریت کی بنیادوں کو ہی خطرہ لاحق ہے۔ بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکہ اپنی قومی روح کی تلاش کے لیے حالت جنگ میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مساوات اور جمہوریت خطرے میں ہیں۔ اور اگر ہم اس سے نظریں چرائیں، تو ایسا دکھاوا کر کے ہم اپنے اوپر کوئی احسان نہیں کریں گے۔ بائیڈن نے خبردار کیا کہ میک امریکہ گریٹ اگین کے حامی فورسز اس ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے پرعزم ہیں۔ وہ امریکہ کو وہاں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، جہاں اپنی پسند کے انتخاب کا کوئی حق نہ ہو، جہاں پرائیویسی کا کوئی حق نہیں، مانع حمل کا کوئی حق نہ ہو اور جہاں آپ جس سے محبت کرتے ہوں، اس سے شادی کرنے کا کوئی حق نہ ہو۔ بائیڈن نے سیاسی اختلافات کو در گزر کرتے ہوئے امریکیوں اور خاص طور پر مین اسٹریم ریپبلکنز سے ملک کی جمہوریت کے دفاع میں آگے آنے کو کہا۔جو بائیڈن نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے، ہم خود کو یہ یقین دلاتے رہے ہیں کہ امریکہ میں جمہوریت کی ضمانت دی گئی ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ ہمیں اس کا دفاع کرنا ہے۔ اس کی حفاظت کرو۔ اس کے لیے کھڑے ہو جاؤ۔ ہم میں سے ہر ایک کو کھڑا ہونا چاہیے۔امریکہ میں نومبر میں وسط مدتی انتخابات کے پس منظر میں جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں ٹرمپ سے منسلک ریپبلکن سیاست دانوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔
سابق صدر کے سخت گیر موقف رکھنے والے حامیوں پر توجہ دینی کی موجودہ انتظامیہ کی حکمت عملی میں ایک واضح تبدیلی کی طرف یہ ایک اشارہ بھی ہے۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد تقریبا ایک برس تک بائیڈن اپنے خطاب میں ٹرمپ کا نام لینے سے گریز کرتے تھے، تاہم اب وہ ان پر کھل کر نکتہ چینی کر رہے ہیں۔بائیڈن نے کہا کہ زیادہ امریکی میک امریکہ گریٹ اگین جیسے انتہا پسندانہ خیال کو مسترد کرتے ہیں، اور اس کے حامیوں سے کہیں زیادہ تعداد اس کو مسترد کرنے والوں کی ہے۔ ایک ریپبلکن رہنما جیف کافمین نے اس کے رد عمل میں کہا کہ بائیڈن اس طرح کی باتیں کہہ کر ایک آمرانہ طرز حکومت کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ”اپنے سیاسی مخالفین کو ریاست کا دشمن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے جو بائیڈن نے میک امریکہ گریٹ اگین فلسفے کو نیم فاشزم سے تشبیہ دی تھی۔ اور اس وقت بھی سینیٹ کے ریپبلکن رہنما کیون میکارتھی نے اس پر تنقید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لاکھوں محنتی اور قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کو بدنام کرنے کی ایک کوشش ہے۔