ریاض: (اے یو ایس) سعودی عرب کی قومی کمیٹی برائے حج و عمرہ اور وزٹ ایکٹیویٹی کے رکن سعید باحشوان نے توقع ظاہر کی ہے کہ اگلے تین مہینوں جب – شعبان – رمضان کے دوران بیرون ملک سے آنے والے عازمین عمرہ کی تعداد میں ایک ایسے وقت میں اضافہ ہو گا جب سعودی عرب نے کورونا کی پابندیاں اٹھنے کے بعد متعدد ممالک نے مسافروں کی آمدو رفت شروع کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عمرہ زائرین کی مکہ المکرمہ تک تمام تیاری مکمل کرلی ہے اور اب ازبکستان، لیبیا، مصر، تونس، الجزائر، انڈونیشیا ، پاکستان اور ہندوستان سے عمرہ زائرین کو سعودی عرب میں داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔انہوں نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ 201 عمرہ کمپنیاں اور ادارے عازمین کو ان کی آمد سے لے کر ان کے آبائی وطن روانگی تک بہترین خدمات فراہم کرتی ہیں۔ خادم الحرمین الشریفین کی طرف سے عمرہ زائرین کی آسانی اور سہولت کے لیے غیر معمولی سروسز فراہم کی گئی ہیں تاکہ اللہ کے گھر میں آنے والے اللہ کے مہمانوں کو مناسک اور عبادت کی ادائیگی میں کسی قسم کی دقت اور دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے عمرہ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں اور اداروں کی ان کی خدمت کرنے اور عازمین کو ہوٹل، ٹرانسپورٹیشن اور کیٹرنگ سمیت بہترین سروسز اور ان کی مہمان نوازی کی ہدایت کی گئی ہے۔باحشوان نے نشاندہی کی کہ عمرہ سیکٹر کی بحالی، ہوٹلوں میں رہائش کی سرگرمیوں میں اضافے اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں نقل و حمل، ریستورانوں میں بکنگ، خریداری اور دیگر ذرائع میں تجارتی نقل و حرکت میں اضافے میں اہم کردار ادا کرے گی۔