اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے کمپنی جے وی اوپل 255سے متعلق ایک مقدمہ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کوطلب کر لیا۔
بیورو نے پی پی پی چیرمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ہمراہ زرداری گروپ کے 2008تا2019ریکارڈ لے کر آئیں۔انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بیورو کے دفتر میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کی فہست بھی لے کر آئیں۔بیورو کی جانب سے پی پی پی کے چیرمین کی طلبی پہلی بار نہیں ہوئی ہے اس سے قبل بیورو نے گذشتہ سال29مئی کو منی لانڈرنگ کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا ۔
انہیں پارک لین کیس میں بھی 17مئی کو طلب کیا جاچکا ہے۔یہ کیس جس میں بلاول کو بیورونے طلب کیا ہے جے وی اوپل 225نام کی ایک کمپنی سے متعلق ہے ۔یہ کمپنی زرداری گروپ پرائیویٹ لمیٹڈ اور ایک زمین جائیداد کی کاروباری کمپنی کا مشترکہ پراجکٹ تھا ۔اور بلاوال زرداری گروپ کے دائریکٹر تھے۔
جے وی اوپل 2011میں قائم کیاگیا تھا اور کراچی میں اس املاک پر واقع تھا جو زرداری گروپ کی زیر ملکیت تھا۔ 2011سے2013تک کمپنی کی کوئی آمدن نہیں تھی پھر بھی اس نے اسالم اور کراچی میں بڑی جائدادوں، زرعی اراضی، کمرشیل اور رہائشی املاک کے بڑے بڑے سودے کیے ۔
اس دورانیے میں اس نے جو رقم حاصل کی وہ اس کے بزنس پارٹنر دی رئیل اسٹیٹ فرم سے 1.2بلین روپے نقد تھی اور مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق زرداری گروپ کی ایسی کوئی رقم رئیل اسٹیٹ فرم پر واجب الادا نہیںتھی۔جس سے تحقیقات کاروںکو شبہ ہوا کہ یہ ادائیگی رئیل اسٹیٹ فرم نے سرکاری زمینوں کے غیر قانونی الاٹمنٹ کے لیے حکومت سندھ کو رشوت کے طور پر کی گئی تھی۔