لندن:انگلستان کے سابق فاسٹ بولر اور کپتان باب ولس 70سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔باب کے گھر والوں نے ایک بیان میں ان کے فوت ہوجانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ”بڑے بوجھل دل سے سب کو مطلع کیا جاتا ہے کہ طویل علالت کے بعد ان کے عزیز باب ولس کی روح عالم آب و گل سے عالم ارواح پرواز کر گئی۔

وہ ایک مثالی شوہر، شفیق باپ،برادر عزیز اور قابل تقلید دادا و نانا تھے“۔ ”انہوں نے ہر شخص پر ایک زبردست چھاپ چھوڑی ہے اور ہر وہ شخص جو ان سے اور جن سے وہ واقف تھے ہمیشہ ان کی کمی شدت سے محسوس کریں گے“۔ باب ولس نے1971سے1984تک90ٹسٹ میچ کھیلے اور 325وکٹ لیے۔جبکہ 64ون ڈے میچز میں انہوں نے 80وکٹ لیے۔1981کے ایشز سریز میں ہیڈنگلے ٹسٹ میں8وکٹ لے کر آسٹریلیا پر ایک یادگار جیت دلا ئی تھی۔

انگلستان نے یہ سریز 3-1سے جیتی تھی جس میں باب ولس نے22.96کی اوسط سے29وکٹ لیے تھے۔انہوں نے1984میں ریٹائرمنٹ سے پہلے 18ٹسٹ اور29ان ڈے انٹرنیشنلزمیں انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی قیادت بھی کی۔ ان کی قیادت میں انگلستان نے سات میچ جیتے چھ میچ ڈرا کیے اور 5میچ ہارے ۔ جبکہ ون ڈے انٹرنیشنلز میں ان کی قیادت میں انگلستان نے 16میچ جیتے 13ہارے۔ولس نے اپنے پروفیشنل کیریر کے ابتدائی دو سال سرے کی ٹیم میں گذارنے کے بعد 12سال تک واروک شائر کی خدمت کی۔

انہوں نے 308فرسٹ کلاس میچز میں 24.99کی اوسط سے 899وکٹ لیے۔ سرے نے باب کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کلب باب ولس کے انتقال کی خبر سن کر سکتے میں آگیا۔اور پورے کلب میں ایک بھیانک سناٹا چھا گیا۔سندر لینڈ میں تولد ہوئے باب نے 21سال کی عمر میں 1971کی ایشز سریز میں اس وقت کے کپتان رے الینگ ورتھ کی قیادت میں ٹسٹ ڈیبو کیا۔

انہیں زخمی فاسٹ بولر ایلن وارڈ کے متبادل کے طور پر آسٹریلیا بھیجا گیاتھا۔جہاں انہوں نے سات میچوں کی سریز کے آخری چار میچوں میں انگلستان کی نمائندگی کی ۔انہیں اپنے دور کے بہترین فاسٹ بولروں میں سے ایک کہا جاتا تھا۔جس وقت باب ولس نے کرکٹ کو خیر باد کہا تو اس وقت صرف آسٹریلیا کے فاسٹ بولر ڈینس للی ہی ایسے واحد بولر تھے جو وکٹوں کی تعداد میں ان سے آگے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *