نیویارک: ہوائی جہاز بنانے والی کمپنی بوئنگ نے ایتھوپیا میں مارچ 2019 میں ہونے والے حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ سمجھوتا کیا ہے۔ گذشتہ روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بوئنگ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ حادثے میں اپنے پرواروںکو کھونے والے تمام خاندانوں کو ان کے نقصانات کا مناسب معاوضہ ملے، منصوبہ ساز نے معاہدے کے تحت اداسین ابابا بولے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے فوراََ بعد ایتھوپیئن ایئرویز کی پرواز 302 کا کنٹرول کھو جانے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ کمپنی کا 737- میکس طیارہ گرنے کی وجہ سے 157 افراد ہلاک ہوئے تھے۔واضح ہو کہ طیارہ ادایسن ابابا سے تقریبا 65 کلومیٹر کے فاصلے پر گر کر تباہ ہوا اور اس حادثے میں طیارے میں سوار تمام افراد کی موت ہو گئی۔
ایتھوپیا میں ہوئے حادثے کے بعد، ریاستہائے متحدہ نے 737-میکس کو اس وقت تک پرواز سے روک دیا جب تک کہ بوئنگ طیارے کے ناقص سافٹ ویئر کو ٹھیک نہیں کر لیتا۔ شکاگو کی وفاقی عدالت میں بدھ کو دائر کی گئی عدالتی دستاویزات میں، کمپنی نے تسلیم کیا کہ اس کا سافٹ ویئر ای ٹی302 کے بے قابو حادثے اور کریش ہوجانے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ساتھ ہی کمپنی نے یہ بھی قبول کیا کہ بوئنگ 737 میکس اڑان بھرنے کی حالت میں نہیں تھا، خراب حالت میں تھا۔ طیارے کو اس سال کے شروع میں دوبارہ پرواز کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق معاہدے میں بدھ تک خاندانوں کو معاوضے کی رقم دینے کی بات شامل نہیں تھی۔ تاہم، یہ متاثرہ خاندانوں کو ان کے ملک کی بجائے امریکی عدالتوں میں انفرادی دعوے دائر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس حادثے میں 35 ممالک کے شہری ہلاک ہوئے۔