پیرس: چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے غیر ملکی ابلاغی ذرائع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چین ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعہ اختلافات دور کرنا چاہتا ہے۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے ہندوستان پر یہ الزام بھی لگایا کہ سرحد پر کشیدگی کا ذمہ دار ہندوستان ہی ہے۔چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے مزید کہا کہ ہندوستان اور چین کو اپنے اختلافات دور کرنے اور انہیں ٹکراؤ کا باعث بننے سے روکنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین ہند چین سرحد پر استحکام برقرار رکھنے کا پابند عہد ہے۔ لیکن جب سرحدی حد بندی نہیں ہو تی ہے تو مسائل تو کھڑے ہوتے ہی ہیں ۔وانگ نے ، جو پانچ ملکی یورپی دورے پر ہیں، ہند چین تعلقات پر اظہار خیال کیا اورچین، ہندوستان اور دنیا سے متعلق یورپی سیاست دانوں اور ناظم الامور کے سوالات کا جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی حد بندی نہیں ہوئی اس لیے اس قسم کے مسائل تو پیدا ہونا ہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین ہندوستان کے ساتھ اپنے اختلافات مذاکرات کے توسط سے طے کرنے کا خواہاں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو دو طرفہ تعلقات کی راہ میں حائل نہیں ہونے دینا چاہئے اور ان اختلافات کو وہیں تک محدود رکھا جائے۔وانگ دو شنبہ کے روز فرانس کے دارالخلافہ پیرس میں فرنچ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز میں اظہار خیال کر رہے تھے۔
وزیر خارجہ پینگونگ نے یہ بات ٹیسو جھیل کے جنوبی ساحل اور مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) کے قریب رقین درے پر کشیدگی پیدا کرنے کے ہندوستان و چین کی فوجوں کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرنے کے چند گھنٹے بعد ہونے والی اپنی تقریر میں کہی ۔
واضح ہو کہ ہندوستان نے دوشنبہ کے روز ہی یہ کہا تھا کہ چین پنگ گونگ جھیل کے جنوبی ساحل پر حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) کی موجودہ حالت بدلنے کے لیے” اشتعال انگیز فوجی نقل و حرکت“ کر رہا ہے۔ چین کے اس اقدام سے دونوں ملکوں کے درمیان بے اعتماد ی میں اور اضافہ اور کشیدگی میں کمی لانے کی مساعی پر کاری ضرب لگی ہے۔