لندن : روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے مشرقی یوکرین میں دو آزاد ریاستوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کو، جو یوکرین سے منحرف ہو کر الگ ہو گئی تھیں، الگ الگ ممالک کے طور پر تسلیم کرنے کے فیصلے کے تناظر میں برطانیہ نے روس پر متعدد پابندیاں عائد کر دی ہیں۔یو کے کے صد بورس جانسن نے پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ روس کا یہ اقدام تجدید جارحیت کے مترادف ہے اور پابندیاں پہلا قدم ہے۔
برطانیہ پہلے ہی اعلان کر چکا تھا کہ روس کی جانب سے یوکرین کی خود مختار سرحد کے کچھ حصوں کو الگ ملک قرار دینے پر وہ روس پر سخت پابندیاں عائد کرے گا۔ اب یوکرین کے شہر ڈونیٹسک میں روسی فوج کے داخل ہوجانے کے بعد برطانیہ نے ایک لمحہ تاخیر کیے بغیر روس کے پانچ بینکوں پر پابندی لگا دی ہے۔ جن بینکوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں روسیہ بینک، آئی ایس بینک، جنرل بینک، پرومسویا بینک اور بلیک سی بینک شامل ہیں۔ اس کے علاوہ روس کی تین امیر شخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ روسی صدر ولادی میر پوتین نے ایک فرمان پر دستخط کر کے مشرقی یوکرین میں واقع روسی زبان بولنے والے ڈونسک اور لہانسک کے دونوں علاقوں کو بطور آزاد ریاستیں تسلیم کرنے کا باقعادہ اعلان کر دیا ہے۔ جس سے یہ اندیشے اور خوف مزید بڑھ گئے ہیں کہ پوتین یوکرین پر اب کسی بھی وقت حملہ کرنے کا حکم جاری کر سکتے ہیں ۔ اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صد پوتین نے اس ضمن میں فرانس اور جرمنی سمیت تمام یورپی رہنماو¿ں کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔
