لندن : (اے یو ایس )برطانیہ کی وزارتِ دفاع کو ملنے والی تازہ ترین انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق روس، یوکرین کے علاقے ڈونباس پر حملے کی افادیت کھو چکا ہے۔رپورٹس کے مطابق آغاز میں ملنے والی کامیابیوں کے باوجود روس خاطر خواہ علاقائی فوائد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔وزارتِ دفاع کے مطابق اس جنگ میں روس کو ہونے والے نقصانات کافی زیادہ ہیں جب کہ روس زمینی جنگی قوت کا ایک تہائی حصہ کھو چکا ہے۔رپورٹس کے مطابق روس کو کم حوصلے، سازوسامان کی کمی اور مطلوبہ نتائج میں ناکامی کا بھی سامنا ہے۔
وزارت دفاع نے یہ بھی کہا ہے کہ اس امر کا کوئی امکان نہیں ہے کہ آئندہ30روز میں روس اپنی پیش قدمی میں ڈرامائی طور پر کچھ تیزی لے آئے گا۔24فروری سے جب سے کہ روس نے حملہ کیا ہے یوکرین کی فوج نے شمال مشرقی علاقہ میں تیزی سے کنٹرول پالینے اور ملک کے دوسرے بڑے شہر خرکیف سے روسیوں کو فرار اختیا کرنے پر مجبور کرنے سے پہلے روسی کمانڈروں کو دارالخلافہ قیف کی جانب پیش قدمی ترک کرنے پر بھی مجبور کر دیا۔
دریں اثنا یوکرین کی فوج کا کہنا ہے کہ ملک کے شمال مشرقی میں واقع دوسرے بڑے شہر خارکیف پر روسی فورسز دو ہفتوں تک بمباری کے بعد شہر سے نکل رہی ہیں۔یوکرینی فوج کا ہفتے کو مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی افواج ملک کے مشرقی صنعتی مرکز پر کنٹرول کے لیے جھڑپوں میں مصروف ہیں۔فوج کے مطابق روسی فورسز کا مقصد سپلائی روٹس کی حفاظت کرنا ہے جب کہ اس کے مشرقی صوبے ڈونٹسک پر مارٹر اور فضائی حملے جاری ہیں تاکہ یوکرینی فوج کو نقصان پہنچائیں اور دفاعی مقامات کو تباہ کریں۔یوکرینی وزیرِ دفاع اولیکسی ریزنکوف کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کے ایک نئے اور طویل مدتی مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔