جموں و کشمیر:(اے یو ایس ) سرحدی حفاظتی فورس نے پیر کی صبح سانبہ ضلع کے رام گڑھ سیکٹر میں ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ ظبط کر لی۔ بی ایس ایف کے مطابق سرحد کے قریب پیٹرولنگ کے دوران بی ایس ایف جوانوں نے جھاڑیوں میں چھپائی گئی ایک بوری کا پتہ لگایا۔ چھان بین کے بعد اس بوری سے کافی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ برآمد کئے گئے ہتھیاروں میں تین اے کے47 رائفلیں، چار پستول، پانچ اے کے میگزین، سات پستول میگزین اور دیگر گولی بارود شامل ہے۔ گولی بارود کے علاوہ بوری سے پانچ پیکیٹ ہیروئین بھی برآمد ہوئی۔
تفصیلات دیتے ہوئے آئی جی بی ایس ایف جموں زون ڈی کے بورا نے کہا کہ بی ایس ایف کو گزشتہ کئی دنوں سے یہ خفیہ اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کہ پاکستان کی طرف سے دہشت گردوں کی دراندازی اور ہتھیار بیجنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ انہی اطلاعات کی بنا پر سرحد کے قریب علاقوں میں چوکسی بڑھا دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے ارنیا سیکٹر میں گزشتہ ہفتے ایک پاکستانی درانداز کو مار گرایا گیا تھا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ درانداز یہ ہتھیار اور گولہ بارود سرحد کے قریب ہی چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ یوم جمہوریہ قریب آرہا ہے ، لہذا پاکستان کی جانب سے ایسی حرکات میں تیزی آگئی ہے۔ ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ پاکستان کی یہ کوشش ا±سی پالیسی کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی گزشتہ لگ بھگ تین ہفتوں سے اطلاعات مل رہی ہیں کہ سرحد کے اس پار کچھ ہلچل ہے۔ تین چار مقامات پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت دیکھی گئی ہے۔
پاکستان کی کوشش ہے کہ دہشت گردوں کو سرحد کے اس پار دھکیل دیا جائے۔ ان ہی اطلاعات کے بعد سرحد پر چوکسی بڑھا دی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ درانداز سرحد کے اس پار داخل نہیں ہو پائے اور ہتھیا ر گولہ بارود سرحد پر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دہشت گرد یوم جمہوریہ کے موقع پر کوئی واردات انجام دینے کی فراق میں ہیں ؟ ، ڈی کے بورا نے کہا کہ ماضی میں بھی پاکستان کی جانب سے ایسی کوششیں کی گئی ہیں لہذا عین ممکن ہے کہ پاکستان ا±سی منصوبے پر گامزن ہے۔اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں کے تین چار گروپ سرحد کے اس پار آنے کی فراق میں ہیں ، جو دھ±ند اور ک±ہرے کی آڑ میں سرحد کے اس پار داخل ہونے کی تاک میں ہیں ، لیکن بی ایس ایف نے ان کی دو ایسی کوششوں کو ناکام بنادیا ہے ، جس سے سرحد پر بی ایس ایف کی چوکسی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
جموں کے ارنیا سیکٹر میں ہلاک کئے گئے درانداز کی تفصیلات دیتے ہوئے آئی جی بی ایس ایف نے کہا کہ بی ایس ایف کے چوکس جوانوں نے رات کو ایک درانداز کی جانب سے سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے دیکھا تو جوانوں نے اسے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ پاکستان کی جانب سے بی ایس ایف کی چوکیوں پر کچھ راونڈ گولیاں چلائیں گئیں۔ تاہم اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ڈی کے بورا نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ڈرون کے ذریعہ سرحد کے اس پار ہتھیار بھیجنا سیکورٹی فورسیز کے لئے ایک چلینج ہے۔ تاہم ایسی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے تمام تر احتیاطی تدابیر کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کے لئے منشیات کی اسمگلنگ کی کوششیں کرتا رہا ہے۔ تاہم گزشتہ چند عرصے سے جموں خطے میں ایسی کوششوں میں اضافہ ہوا ہے ، لیکن بی ایس ایف اور دیگر حفاظتی ایجنسیوں نے پاکستان کی ان چالوں کو ناکام بنا دیا ہے۔