بلغاریہ:(اے یو ایس )مغربی بلغاریہ میں ایک بس حادثے میں کم از کم46 افراد ہلاک ہو گئے۔ہلاک شدگان میں 12بچے شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ منگل کو شمالی مقدونیہ میں رجسٹرڈ ایک بس رات دیر گئے 2 بجے دارالخلافہ صوفیہ میں ایک موٹر وے پر رکاوٹ سے ٹکرا گئی۔ ٹکراتے ہی بس میں آگ لگ گئی ۔ حکام کے مطابق حادثے کے بعد 7 افراد کو ، جو کسی طرح جان بچانے میں کامیاب ہو گئے تھے جھلسی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ 46مسافر بشمول12بچے جل کر ہلاک ہوگئے۔ان ہلاک شدہ بچوں میں دو چار سالہ جڑواں بچے بھی ہیں۔حادثے کی وجہ کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بس ایک ہائی وے گارڈ ریل سے ٹکرائی جس کے بعد اس میں آگ لگ گئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔بلغاریہ کی خبر رساں ایجنسی نووینائٹ کا کہنا ہے کہ شمالی مقدونیہ کے سفارت خانے کے نمائندوں نے ایک ہسپتال کا دورہ کیا ہے جہاں چند متاثرین کو لے جایا گیا تھا۔حادثے کے فوراً بعد لی گئی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ بس شعلوں میں لپٹی ہوئی تھی اور جائے وقوع سے سیاہ دھواں اٹھ رہا تھا۔بلغاریہ کے نگراں وزیر اعظم سٹیفن یانیف نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ہم اس المناک واقعے سے سبق سیکھیں گے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روک سکیں گے۔
شمالی مقدونیہ کے وزیر اعظم زوران زائیف نے بلغاریہ کے ٹیلی ویڑن چینل بی ٹی وی کو بتایا کہ انہوں نے بس میں بچ جانے والوں میں سے ایک سے بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسافروں میں سے ایک نے مجھے بتایا کہ وہ سو رہا تھا اور ایک دھماکے سے بیدار ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکام وہ تمام معلومات اکٹھی کریں گے جو مرنے والوں اور زندہ بچ جانے والوں کے خاندانوں کے لیے اہم ہیں۔یورپی یونین کے کمشنر اولیور ورہیلی نے حادثے سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ اور دوستوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔زیر خارجہ بزار عثمانی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بس میں سوار لوگ استنبول سے تعطیلات منا کر واپس اسوپجے آرہے تھے۔
