لاہور: علیل وزیر اعظم و پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این) کے رہبر اعلیٰ میاں محمد نواز شریف کی اپنے کنبہ کے کچھ افراد کے ساتھ لندن کے ایک ریستوراں میں چائے نوشی کرتے ہوئے ایک تصویر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف قیادت والی حکومت شش و پنج میں پڑ گئی کہ وہ مزید علاج کے لیے لندن قیام میں توسیع کی ان کی درخواست منظور کرے یا نہیں۔

لیکن سیاسی حلقوں میں محسوس کیا جا رہا ہے کہ علالت کے باوجود گھر والوں کے ساتھ ایک ریستوراں میں کھانے پینے کے لیے نظرآنے والی تصویر کے سوشل میڈیا میں وائرل ہوجانے سے لندن میں قیام میں مزید توسیع کے لیے سابق وزیر اعظم کی درخواست کی منظوری خارج بھی ہو سکتی ہے۔

کیونکہ ریاستی حکومت نواز کی شدید بیماری کےحوالےسے شکوک و شبہات میں مبتلا ہو گئی ہے۔کہا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی کیفے میں بیٹھے شریف اور ان کے کنبہ کی تصویر کا معاملہ اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ایک اجلاس میں بھی زیر بحث رہا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جس روز نواز شریف لندن روانہ ہونے کے لیے طیارے میں داخل ہو رہے تھے تو ان کی مستعدی اور حرکات و سکنات دیکھ کر وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئیٹ کر کے کہا تھا کہ ڈاکٹروں نے یہ کہا تھا کہ نواز شریف کو فوری علاج کے لیے باہر لے جانا ضروری ہے بصورت دیگر ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

لیکن وہ ایر ایمبولنس میں داخل ہونے کے لیے جس بیتابی و تیزی سے چل رہے تھے اس سے ایسا محسوس ہو رہا تھاکہ وہ پوری طرح صحت مند ہو گئے ہیں اور ان کا مرض ختم ہو گیا ہے۔ادھر پنجاب کی بوزدار حکومت فوری طور پر حرکت میں آگئی اور اس نے مسٹر شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان خان سے مسٹر شریف کی طبی رپورٹ مانگ لی تاکہ بیرون ملک قیام میں توسیع کی ان کی درخواست پر کوئی فیصلہ کیا جا سکے۔

سوشل میڈیا پر وائرل س تصویر پر تبصرہ کرے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ٹوئیٹ کیا”لندن میں انتہائی نگہداشت والے یونٹ میں علاج جاری ہے ور وہاں موجود تمام مریض خود کو بہتر وپوری طرح تندرست محسوس کر رہے ہیں“۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *