Canadian Prime Minister Justin Trudeau and wife to separateتصویر سوشل میڈیا

ٹورنٹو(اے یو ایس ) کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کی اہلیہ سوفی گریگوئر ٹروڈو نے اعلان کیا ہےکہ وہ 18 سال کی رفاقت کے بعد ایک دوسرے سے الگ ہو رہے ہیں۔دونوں نے بدھ کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے بیانات میں کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ بہت ساری بامعنی اور دشوارگفتگو کے بعد کیا۔وزیرِ اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں نےعلیحدگی کے قانونی معاہدے پر دستخط کر دیےہیں۔جسٹن ٹروڈونے 2015 سے کینیڈا کے وزیرِ اعظم ہیں۔ 51 سالہ ٹروڈو کی قیادت میں ان کی جماعت نے 2015، 2019 اور 2021 کے انتخابات میں برتری حاصل کی۔

سوفی ٹروڈو ایک سابق ماڈل اور ٹی وی میزبان ہیں۔ ان کی شادی 2005 میں ہوئی تھی۔یہ ’پاور کپل‘ وزیرِ اعظم کے دفتر میں گلیمر اور اسٹار پاور لایا جب کہ ان کے انٹرویوز دنیا کے مقبول ترین فیشن میگزین کی زینت بنے جن میں’ ووگ‘ شامل ہے۔ان کے تین بچے 15 سالہ زیویئر، 14 سالہ ایلا گریس اور 9 سالہ ہیڈرین ہیں۔دونوں نے سوشل میڈیا پوسٹ کہا کہ “ہمیشہ کی طرح ہم ایک دوسرے کے لیے گہری محبت اور احترام کے ساتھ ایک قربت رکھنے والا خاندان رہیں گے، ہر اس چیز کے لیے جو ہم نے تشکیل دی ہے اور دیتے رہیں گے۔”جسٹن ٹروڈو کے بارے میں تاثر عام سیاسی رہنماؤں سے مختلف ہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ اپنے خاندان سمیت لوگوں میں گھل مل جانےکی جو اہلیت رکھتے ہیں اس نے انہیں کینیڈین عوام کا محبوب رہنما بنایا۔انہوں نے اپنے پورے خاندان کے ساتھ 2018 میں ہندستان کا دورہ کیا تھا جس میں وہ کئی تقریبات میں اپنے پورے خاندان کے ساتھ مقامی ملبوسات میں نظر آئےتھے جس کی بھارت میں بہت زیادہ پذیرائی ہوئی تھی۔

جسٹن ٹروڈو اور سوفی کے علیحدگی کے معاملے سے واقف ایک اہلکار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تینوں بچوں کی جوائنٹ کسٹڈی میں رہنے کی توقع ہے اور وہ بدستوراوٹاوا کے رائڈو کاٹیج میں ہی رہیں گے، جہاں وہ 2015 سے مقیم ہیں۔اہلکار نے کہا کہ سوفی اوٹاوا میں ہی ایک علیحدہ گھر میں منتقل ہو گئی ہیں لیکن وہ رائڈو کاٹیج میں بھی وقت گزاریں گی، خاص طور پر جب جسٹن سفر کر رہے ہوں گے۔حالیہ مہینوں میں سوفی منظر عام پر کم ہی نظر آئیں۔ وہ سرکاری دوروں میں وزیرِ اعظم کے ساتھ شاذ و نادر ہی سفر کرتی تھیں۔دونوں کو گزشتہ ماہ اوٹاوا میں کینیڈا ڈے کی تقریبات میں عوامی طور پر ایک ساتھ دیکھا گیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *