بغداد: عراق کے مغربہ صوبہ عنبر میں ایک کھڑی کار میں بم دھماکہ ہوا جس میں دو فوجی ہلاک ایک زخمی ہو گیا۔ یہ کار دھماکہ جس علاقہ میں ہوا وہ کبھی عراق میں اعش کا آخری گڑھ تھا۔
اگرچہ ابی تک کسی نے اس دجھماکہ کی ذمہ داری نہیں لی ہے لیکن داعش کے انتہاپسند 2017میں عراقی علاقہ سے اپنا کنٹرول ختم ہوجانے کے بعد آئے روز اس قسم کے حملے کر تے رہتے ہیںاس لیے شک کی سوئی انہی کی طرف جاتی ہے۔
یہ کار بم دھماکہ اس وقت ہو جب فوجی شام کی سرحد سے متصل مغربی بغداد میں عنبر کے قایم ڈٹرکٹ کیجانب جانے والی300کلومیٹر طویل سڑک پر کھڑی اس کار کا معائنہل کر رہے تھے۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مجرمانہ کارروائی کرنے والے دہشت پسند عناصر کی تلاش جاری ہے۔عراق نے شام سے متصل قائم سرحد کو 8سال تک بند رکھنے کے بعد ستمبر میں دوبارہ کھول دیا تھا۔قایم شام کے البو کمال کی، جو داعش کا ہی ٹھکانہ رہ چکا ہے، سرحد سے متصل ہے۔
2014میں داعش نے عراق اور شام کے ایک بڑے حصہ پر قبضہ کیا ہوا تھا اور اس نے دونوں ملکوں میں اپنی خلافت کا اعلان کر دیا تھا۔
عراق نے 2017میں داعش پر فتح کا اعلان کر دیا تھا اور انتہاپسند اس سال کے اوائل میں شام میں اپنے آخری گڑھ سے بھی ہاتھ دھو لیا تھا۔