کابل: افغانستان کے مغربی صوبہ غور کے فیروز کوہ شہر میں اتوار کے روز خودکش کار بم حملے میںکم از کم15 افراد ہلاک اور 150 سے زائد دیگر زخمی ہوگئے۔
غور میں واقع صوبائی ہسپتال کے سربراہ ، محمد عمر لال زاد نے بتایا کہ ایمر جنسی محکمہ کے اہلکار شدید اور عام طور پر زخمی ہونے والے لوگوں کا علاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرن نے بتایا کہ کار بم حملہ صوبائی پولیس چیف کے دفتر کے داخلی گیٹ پر کیا گیا۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ قریب واقع حکومتی دفاتر کو بھی نقصان پہنچا۔اس حملے کی فی الحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
یہ حملہ قطر میں طالبان اور افغان حکومت کے نمائندوں کے مابین جاری مذاکرات کے دوران ہوا ہے۔ ملک میں دہائیوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے لئے یہ مذاکرات جاری ہیں۔ افغان حکام نے فیروز کوہ کے اس جان لیوا کار بم حملہ کی شدید مذمت کی اور اسے وحشیانہ دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا۔
نگراں امریکی سفیر متعین افغانستان روز ولسن نے بھی ٹوئیٹر کے توسط سے اس حملہ کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اب خونریزی بند ہوجانی چاہئے۔افغان عوام پر امن زندگی گذارنے کے مستحق ہیں۔