نئی دہلی:سینٹرل بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن (سی ای ایس ای) نے کل 15جولائی2020کو دسویں جماعت کے امتحان کے نتیجہ کا اعلان کردیا ۔
لیکن اعلان کرتے وقت عجلت میں بورڈ سے ایک ایسی غلطی ہو گئی جو اس لیے نہایت سنگین غلطی سے تعبیر کی جارہی ہے کیونکہ یہ مارک شیٹ کے سب سے اہم معلوماتی کالم میں سے ایک تاریخ پیدائش کالم میں کی گئی ہے۔
بہت سے طلبا نے مبینہ طور پر کہا کہ سی بی ایس ای کے مطابق وہ 2020میں پید ا ہوئے ہیں اور کچھ تو ابھی پیدا ہی نہیں ہوئے اور انہوں نے دسویں کا امتحان پاس کر لیا ۔ ان کی تاریخ پیدائش کے کالم میں یکم دسمبر2020 ہے یعنی ابھی انہیں پیدا ہونے میں پورے 5مہینے ہیں۔
کچھ طلبا نے کہا کہ ان کی تاریخ پیدائش اور مہینہ تو درست ہے لیکن سن 2020ہے۔ کچھ طلبا کا کہنا ہے کہ ان کی تاریخ پیدائش اورمہینہ غلط ہے۔ 10ویں جماعت کے رزلٹ2020میںنتیجہ کے ساتھ طلبا کی مارک شیٹ بھی ڈی جی لاکر پر اپ لوڈ کر دی گئی ۔
اہم ترین بات تو یہ ہے کہ تاریخ پیدائش کے لیے دسویں کلاس کی مارک شیٹ ہی مستند دستاویز سمجھی جاتی ہے۔ بیشتر کے لیے تو یہ برتھ سرٹیفکٹ ہوتا ہے ۔ جس سے تاریخ پیدائش سی بی ایس ای کی دسویں جماعت کی مارک شیٹ کا سب سے اہم کالم ہے۔
سی بی ایس ای اکثر اس کا اعادہ کرتی رہی ہے کہ مارک شیٹ میں جو تاریخ پیدائش درج کر دی گئی ہے اس میں ہرگز تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
سی بی ایس ای کے دسویں جماعت کے تمام طلبا سے کہا گیا ہے کہ اگر ان کی مارک شیٹ میں ایسی کوئی غلطی ہے تو وہ سی بی آئی سے فوراً رجوع کریں۔