Xi may increase China's intimidation of Taiwan in his third term.تصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران اس نے اپنے تقریبا 50 لاکھ ارکان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کی ہیں اور باضابطہ طور پر 553 افراد کو مجرم قرار دے کر ان کے خلاف کارروائی کی ہے۔ تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا اس سے وسیع پیمانے پر معاشی سست روی پر قابو پایا جا سکے گا یا موجودہ نظام پر لوگوں کا اعتماد بحال ہو گا۔پارٹی کے 9.6 کروڑ ممبران ہیں اور کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا اپنے اختیارات کے غلط استعمال میں ملوث ہونے پرسخت سزا کی وارننگ اور اندرونی نظام کے ذریعے نگرانی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

پارٹی کی ڈسپلنری اینڈ انسپیکشن کمیٹی کے ڈپٹی سکریٹری ڑا پی نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ شی جن پنگ کے اقتدار سنبھالنے کے 10 سالوں میں کل 2,07,000 پارٹی عہدیداروں کو کسی نہ کسی شکل میں سزا دی گئی ہے۔ وہ پارٹی کی نیشنل کانگریس کے موقع پر خطاب کر رہے تھے جو ہر پانچ سال بعد منعقد ہوتی ہے۔جن پنگ کو تیسری بار پارٹی، حکومت اور فوج کا سربراہ بنائے جانے کا امکان ہے، اور انہوں نے بدعنوانی کے خلاف مہم کو اہم مسئلہ بنا دیا ہے۔

پی نے کہا کہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ تفتیشی افسران کے ہاتھوں پکڑے جانے والے زیادہ تر لوگ طویل عرصے سے جرائم کے مرتکب ہوئے، پی اور سزا پانے والوں میں سے صرف 11 فیصد مجرموں نے گزشتہ پانچ سالوں میں اپنا پہلا جرم کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے پھیلا و¿پر مکمل قابو پالیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں، 80,000 پارٹی اراکین نے ٹارگٹڈ پالیسیوں اور ضرورت سے زیادہ دباو¿ کی وجہ سے اپنے طور پر جرائم کا اعتراف کیا ہے۔ چینی عدالتوں کو حکمران جماعت کے لیے جوابدہ سمجھا جاتا ہے اور ان کی سزا سنانے کی شرح 100% ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *