Celebration in India too over Kamala Harris winتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی:(اے یو ایس)امریکہ کی نو منتخب نائب صدر کملا ہیرس کے انتخاب پر ہندوستان میں ا±ن کے آبائی گاؤں میں بھی جشن منایا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں مقیم کملا کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

کملا ہیرس کی خالہ ڈاکٹر سرلا گوپالن نے کہا ہے کہ ا±ن کی اب تک کملا سے بات نہیں ہوئی تاہم وہ اور ا±ن کا پورا خاندان امریکہ پہنچ کر کملا کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کا اردہ رکھتا ہے۔انہوں نے بات کرتے ہوئے اپنی بہن اور کملا کی والدہ شیامالا ہیرس کو ان کی جدوجہد اور بیٹی کو اس مقام تک پہنچانے کے لیے یاد کیا۔تھولسیندرا پورم کملا ہیرس کا آبائی گاو¿ں ہے جو کہ ریاست تمل ناڈو میں ہے۔

اس وقت گاؤں کے مکین کملا کی جیت پر خوشی منا رہے ہیں اور مختلف مقامات پر ان کے پوسٹر آویزاں کر دیے ہیں۔کملا کی جیت پر ان کے آبائی گاو¿ں میں جشن کا سماں ہے اور مٹھائیاں بھی تقسیم کی جا رہی ہیں۔کملا کے 80 سالہ ماموں گوپالن بالاچندرن دہلی میں مقیم ہیں۔ انہوں نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کملا کو مبارک باد پیش کی کہا کہ وہ پوری فیملی کے ساتھ امریکہ جائیں گے اور کملا کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی صاحبزادی پہلے سے ہی امریکہ میں موجود ہے جو وہاں کملا ہیرس کی انتخابی مہم میں شریک تھیں۔ صدر رام ناتھ کووند نے امریکہ کا صدر منتخب ہونے پر جو بائیڈن اور نائب صدر منتخب ہونے پر کملا ہیرس کو مبارک باد پیش کی ہے۔ حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے ایک بیان میں جو بائیڈن اور کملا ہیرس کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات کی امید کرتا ہے جو اس خطے اور پوری دنیا میں امن و ترقی کے مفاد میں ہو۔

سینئر کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں کیا ہے کہ کملا ہیرس کی جیت ہندوستانیوں کے لیے باعثِ فخر ہے کہ نائب صدر کی حیثیت سے ملک کی خدمت کرنے والی پہلی خاتون کے آباو اجداد ہندوستان سے تعلق رکھتے ہیں۔

سینئر کانگریس رہنما ششی تھرور نے کملا ہیرس کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس سے مسرت ہوئی ہے کہ امریکہ نے ایک ایسی خاتون کو نائب صدر منتخب کیا ہے جسے’اڈلی اور ڈوسا‘پسند ہے۔خیال رہے کہ اڈلی اور ڈوسا جنوبی ہندکی ایک پسندیدہ غذا ہے اور کملا ہیرس نے بہت پہلے اس سلسلے میں اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *