نئی دہلی: مرکزی علاقہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی راہ ہموار کرنے کے اقدام کے طور پر مرکز نے اسمبلی سیٹوں کی نئی حد بندی اور پارلیمانی حلقوں کی تشکیل نو کا عمل شروع کر دیا۔
مرکز نے یہ کارروائی جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی آئین کی دفعہ370کے خاتمہ کے 6ماہ بعد اور ریاست جموں و کشمیر کی تشکیل نو کرتے ہوئے اسے جموں و کشمیر اور لداخ کے نام سے دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کے ساڑھے تین ماہ بعد کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قانون سکریٹری نے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ سے کہا کہ حکومت نے جموں و کشمیر تشکیل نو قانون مجریہ2019کے تحت حدبندی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
حد بندی قانون مجریہ2002کیدفعہ3کے تحت قائم کیا جانے والے پینل کا سربراہ سپریم کورٹ کے کسی بر سر خدمت یا سابق جج کو بنایا جائے گا اور اس کے چھ رکنی پینل میں چیف الیکشن کمشنر یا اس کے نامزد کردہ لایکشن کمشنر اور متعلقہ مرکزی علاقوں کے ریاستی الیکشن کمشنر بھی ہوں گے۔
قانون سکریٹری نے چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کی کہ وہ خود کو حد بندی پینل کا ایک رکن بننے کی تصدیق کریں یا رکنیت کے لیے کسی الیکشن کمشنر کو نامزد کرے۔ جس کے بعد اروڑہ نے پینل کے لیے الیکشن کمشنر سشیل چندر کو نامزد کیا۔اس ضمن میں قانون سکریٹری کو مطلع کر دیا گیا۔