Centre’s farm laws will hit 40% of population: Rahul Gandhiتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے صدر راہل گاندھی نے کہا کہ مرکز میں مودی حکومت نے تینوں زرعی قوانین کے ذریعے ملک کے 40 فیصد لوگوں کو بے روزگار کرنے کی سازش کی ہے۔

اپنے دو روزہ راجستھان دورے کے دوسرے روز اجمیر ضلع کے روپ نگر میں منعقدہ کسانوں کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے 40 فیصد لوگوں کے کاروبار کو صرف دو صنعت کار دوستوں کے حوالے کرنے کی تیاری کی ہے۔ اس سے کسان ، چھوٹے تاجر ، غریب ، مزدور ، ریڑھی پٹری والے سب بے روزگار ہوجائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے قانون کا ہدف سب سے بڑے صنعت کار پورے ملک میں جتنا بھی اناج ، پھل اور سبزیاں چاہیں رکھ سکتے ہیں۔ ابھی اناج ، پھل اور سبزیوں کا تقریبا 40 فیصد کاروبار ان دونوں صنعتکاروں کے ہاتھ میں ہے۔ زرعی قانون کے نفاذ کے بعد ان کے زراعت کے 80 سے 90 فیصد کاروبار پر قبضہ ہو جائے گا۔

دریں اثنا مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے راہل گاندھی پر آئینی عہدوں پر براجمان شخصیات اور سسٹم کی لگاتار توہین کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ملک آج دیکھ رہا ہے کہ کانگریس قائد راہل گاندھی کا پارلیمانی جمہوریت میں اعتماد ختم ہوگیا ہے۔

عام بجٹ 2021-22 سے متعلق لوک سبھا میں ہونے والی بحث کے جواب میں مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے کانگریس اور اس کی قیادت پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرے اور عوام کے تئیں اس کے احتساب کو یقینی بنائے۔لیکن کانگریس ’ڈومس ڈے مین‘ کی سربراہی میں کہاں جارہی ہے؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *