چنئی : (اے یو ایس ) تمل ناڈو میں طوفانی بارشوں اور گھروں و نشیبی علاقوں میں گھٹنے گھٹنے پانی ٹہر جانے کے باعث اور آئندہ48گھنٹے کے دوران ریاست کے مختلف حصوں میں موسلا دھار اور گرج چمک کے ساتھ تیز بارش اور طوفان کے امکان کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سی ایم اسٹالن نے پوری ریاست میں دو روز سرکاری تعطیل کا اعلان کر دیا۔ پانی بھرنے کی تصویریں دیکھ کر ایک بار پھر سال 2015 میں چنئی میں آنے والے شدید سیلاب کی یادیں تازہ ہوگئیں محکمہ موسمیات کی جانب سے موسلادھار بارش کی وارننگ جاری کرنے کے بعد چنئی، تروولور، چنگل پٹو اور کانچی پورم اضلاع میں اسکولوں اور کالجوں کو بند رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شمالی ساحلی تمل ناڈو کے دور دراز علاقوں میں اتوار کو دن بھر تیز بارش کا امکان ہے۔
محکمہ نے کہا کہ خلیج بنگال پر طوفانی حالات کی وجہ سے چنئی اور اس کے مضافات میں سب سے زیادہ بارش ہوگی۔ شہر میں کے کے نگر کے لوگوں کو گھٹنے گہرے پانی سے گزرنا پڑا۔ ڈاکٹر راگھون، جو آج صبح اپنے والد کو ہوائی اڈے پر چھوڑنے گئے تھے نے کہاکے کے نگر کے اندرونی حصوں میں تمام چوراہوں پر گھٹنوں تک گہرا پانی ہے جس کی وجہ سے علاقے میں نامکمل سیوریج/میٹرو واٹر ورکس کو مشکل اور خطرناک بنا دیا گیا ہے۔ انا نگر کے کئی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے کئی کاریں اور دو پہیہ گاڑیاں جزوی طور پر ڈوب گئیں۔چنئی کی رہائشی مریم بانو نے کہاکچھ گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔
بعض علاقوں میں کمر تک پانی ہے۔ میری گلی میں 10ویں گلی میں نالہ بلاک ہے جس کی وجہ سے نالہ بند ہو گیا ہے اور بجلی بھی نہیں ہے۔ مسلسل بارش اور کم خریداری کے باعث چنئی کے تھوک بازار کویام بیدو میں پھولوں کا ایک بڑا ذخیرہ تباہ و برباد ہو گیا۔ گل فروشوں کی ایک تنظیم کے ایک کارکن نے کہا کہ پھولوں کی فروخت ہو یا نہ ہو ہمیں تو بہرحال بجلی بل، کرایہ اور مزدوروں اور ملازمین کو تو تنخواہ کی اداائیگی کرنی ہی ہے۔
