سکما (چھتیس گڑھ):چھتیس گڑھ ریاست کے بستر علاقہ میں نکسلیوں نے گھات لگا کر حملہ کر کے سلامتی دستوں کے 17جوانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ہفتہ کی شام میں سکما ضلع کے کسال پڈ کے جنگلات میں ہونے والے اس حملہ میں سلامتی دستوں کے 14اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جنہیں رائے پور کے رام کشن اسپتال میں داخل کر دیا گیا جہاں ان میں سے کچھ کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔بستر رینج کے انسپکٹر جنرل آف پولس سند راج پی کے مطابق ہفتہ کی شام میں تین لاشیں تو جنگل میں پڑی مل گئی تھیں لیکن باقی14ابھی لاپتہ تھے جن کی لاشیں اتوار کی صبح ملیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نکسل وادی حملے کے بعد 12اے کے47رائفلوں سمیت 15ہتھیار بھی لوٹ کر لے گئے۔ہلاک جوانوں میں سے12ڈسٹرکٹ ریزرو گروپ ( ڈی آر جی ) کے اور5اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف)کے اہلکار ہیں۔باتایا جاتا ہے کہایمل گونڈا کے راستے میں پڑنے والے کسال پڈ کے جنگلات میں ماو¿ باغیوں کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی کے حوالے سے ملی ایک خفیہ اطلاع پر ڈی آر جی،ایس ٹی ایف اور کمانڈو بٹالین فار ریزولیوٹ ایکشن (کوبرا) یونٹوں کے 550جوانوں پر مشتمل ایک دستہ سکما کے کسال پڈ روانہ کیا گیا۔ سلامتی دستے ماو¿ باغیوں پر غفلت میں جھپٹ پڑنے کا منصوبہ بنا رہے تھے لیکن کسی طرح سلامتی دستوں کی جنگل میں داخل ہونے کی خبر ماو¿ باغیوں کو ہو گئی اور انہوں نے سلامتی دستوں کے جوانوں کو بلا مزاحمت جنگل میں داخل ہونے دیا گیا۔جب سلامتی دستوں نے جنگل میں کسال پڈ پار کرنے کے بعد بھی نکسلیوں کی کوئی نقل و حرکت نہیں دیکھی تو انہون نے واپسی شروع کر دی۔ لیکن جوانوں کی اس غفلت کا پورا فائدہ اٹھاتے ہوئے ماو¿ باغیوں نے سہ پہر چار بجے کوراج ڈونگری مقام کے قریب واقع گھنے جنگل میں ان جوانوںکے داخل ہوتے ہی گھیر لیا ۔جوان چونکہ گھنا جنگل ہونے کے باعث الگ الگ ہو گئے تھے اس لیے ماو¿ باغی حملہ کر کے کسی مزاحمت کا سامنا کیے بغیر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔