فرید آباد(ہریانہ): اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ یاد رکھیں اگر عوام نے 2014میں نریندر مودی کو وزیر اعظم نہ بنایا ہوتا تو نہیں معلوم کہ کیا ہو گیا ہوتا۔ ملک میں افراتفری کا ماحول ہوتا ۔کبھی پاکستان تو کبھی چین اور نکسلی ملک پر بری نظر ڈالتے رہتے ۔
ہریانہ کے فرید آباد میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یوگی نے مزید کہا کہ کشمیر میں دہشت گرد ، جو بد نظمی اور دہشت گردی پھیلا رہے ہیں،وہ اور بھی بڑھ جاتی۔ یوگی نے کہا کہ وزیر اعظم نے آئین کی دفعہ 370 کی ، جو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے کے ساتھ ساتھ ”مادر دہشت گردی“ تھی ،تنسیخ کی۔ نہ صرف یہ بلکہ مودی جی کے دور میں اجودھیا تنازعہ کا، جو 5صدیوں سے چلا آرہا تھا، حل تلاش کر لیا جس سے ایک اعظیم الشان رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار ہو گئی۔
یوگی نے کہا کہ اگر مودی 2014 میں وزیر اعظم نہ بنتے تو چین اور پاکستان بھارت کو آنکھیں دکھاتے رہتے۔ انہوں نے کہاہے کہ پہلے جناح کے حامیوں نے رام بھکتوں پر گولیاں چلائی تھیں اور اگر وہ دوبارہ آئیں گے تو وہی کریں گے، لیکن اب دہشت گردوں اور ملک دشمنوں پر گولیاں چلائی جاتی ہیں۔یوگی نے کہا ذرا سوچیں اگر بی جے پی بر سر اقتدار نہ آتی ، مودی جی وزیر اعظم نہ بنتے اور اتر پردیش میں بی جے پی بر سر اقتدار نہ آتی تو کیا یہ سب جو کامیابیاں ملی ہیں مل سکتی تھیں؟ ہر گز نہیں مل سکتی تھیں بلکہ یہ ممکن ہی نہیں تھا۔لیکن مودی جی آئے تو سب ممکن ہی نہیں یقینی ہو گیا۔
یوگی نے اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادوکے پٹیل-جناح بیان پر بھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اکھلیش کے ریمارکس کو شرمناک قرار دیا۔ انہوں نے کہاہے کہ ایس پی سربراہ نے جناح کا موازنہ سردار ولبھ بھائی پٹیل سے کیا۔ یہ شرمناک ہے۔یہ طالبانی ذہنیت ہے، جو تقسیم پر یقین رکھتی ہے۔سردار پٹیل نے ملک کو متحد کیا۔ فی الحال وزیراعظم (نریندر مودی) کی قیادت میں ایک بھارت، شریشٹھ بھارت کو حاصل کرنے کے لیے کام جاری ہے۔