China announces 234 arrests in provincial banking scamتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: اقتصادی بحران سے جوجھ رہے چین نے اب دھوکہ بازوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہےہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ دنوں چینی حکام نے اعلان کیا کہ صوبہ ہینان کے کئی دیہی بینکوں میں مالی گھپلوں میں ملوث 234 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ چائنہ ڈیلی کے مطابق شوچانگ سٹی پولیس نے گرفتاریوں کے بعد اس اسکینڈل میں ہونے والے نقصانات اور سرمائے کی وصولی میں بڑی کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 10 جولائی سے پہلے ڑینگ ڑو میں چینی سینٹرل بینک اور پیپلز بینک آف چائنا کی برانچ کے باہر ہزاروں ڈپازٹرز کا ہجوم اب تک کے سب سے بڑے احتجاج کے لیے جمع تھا۔

اس کے بعد، بینک آف چائنا کی ہینان برانچ نے اعلان کیا کہ بینک میں جمع کرائے جانے والوں کی بچت ‘سرمایہ کاری کی مصنوعات’ ہے اور انہیں نکالا نہیں جاسکتا ہے۔ شوچانگ کے پبلک سکیورٹی بیورو کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ مشتبہ طور پر لیو ای کے جرائم پیشہ گروہ کی جانب سے یوزہو جنمنشینگ رورل بینک سمیت چار دیہی بینکوں کو کنٹرو ل کیا جارہا تھا اور شبہ ہے کہ اس گینگ نے سنگین جرم کیا ہے۔اس کے علاوہ شوچانگ میں پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ لیو ای کی قیادت میں گروپ مبینہ طور پر 2011 سے غیر قانونی سرگرمیوں اور مختلف جرائم میں ملوث ہونے کے لیے متعدد دیہی بینکوں کا استعمال کر رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ یہ گینگ ڈپازٹرز کو بینک سے کمائے گئے سود سے زائد اور 13 سے 18 فیصد سالانہ منافع حاصل کرنے کا لالچ دے کر غیر قانونی طور پر ان کا سرمایہ ہڑپ کرتا تھا۔ سرمایہ حاصل کرنے میں تہہ در تہہ بروکرز ملوث تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش قانون کے مطابق جاری ہے۔قابل غور ہے کہ 18 اپریل کے بعد ہینن کے چار دیہی بینکوں نے صارفین کے لیے اپنی آن لائن خدمات اور ان کے سرمائے تک رسائی کو معطل کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے غصہ بڑھ گیا ہے۔ مالیاتی اسکینڈل نے گزشتہ چند مہینوں میں عوامی اشتعال اس وقت اور بڑھ گیا جب صارفین نے شکایت کی کہ بینک میں ان کے لیے قوانین بدل گئے ہیں۔ جون کے آخر میں، ہینان میں چار افسران سمیت پانچ افراد کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قوانین کو تبدیل کرنے پر سزا دی گئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *