اسلام آباد: چین نے،جو اپنے توسیع پسندانہ رویہ کے باعث پوری دنیا پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، اپنی خواہش پوری کرنے کے لئے پاکستان کو اپنے جال میں پھنسا رکھا ہوا ہے۔ جنوبی چین جو بحیرہ ، تائیوان اور ہانگ کانگ کے مدے پر دنیا بھر میں کھٹک رہے چین کی پاکستان کے گوادر بندرگاہ کے بارے میں ایک بڑی سازش بے نقاب ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق چین گوادار بندرگاہ پر فوجی اڈوں کے ساتھ ساتھ 10فٹ اونچی دیوار بنانے میں مصروف ہے۔ تقریبا 30 کلومیٹر لمبی بن رہی اس فینسنگ سے بلوچستان کے عوام مشتعل ہیں اور وہ پاکستان اور چین سے سخت ناراض ہیں۔معلومات کے مطابق ، سی پی ای سی پروجیکٹ کے تحت تعمیر کی جانے والی باڑ پر لگ بھگ 500 ہائی ڈیفینیشن کیمرے بھی نصب کیے جارہے ہیںسی پی ای سی پروجیکٹ کے تحت گوادر میں بن رہے فینسنگ پاکستان اور چینی فوج یہاں آنے والے لوگوں پر کڑی نگاہ رکھنا چاہتے ہیں تاکہ میڈیا یا انسانی حق کارکنوں کی سرگرمیوں کو آنے روکا جا سکے اور بلوچستان کے عوام کی مخالفت کو دبایا جا سکے۔
سی پی ای سی اتھارٹی نے گوادر میں سی پی ای سی اور اسپیشل سکیورٹی ڈویڑن کے 15000 فوجی تعینات کیے ہیں جن میں 9000 پاکستانی فوج کے جوان اور 6000 چینی فوجی شامل ہیں۔ ان کا مقصد پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ چینی انجینئر کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔پی ایل اے چین گوادر میں ایک فوجی اڈہ بنا کرچینی فوج کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کرنا چاہتا ہے۔ چین اپنے لڑاکا طیاروں کی تعیناتی کے لئے گوادر ہوائی اڈے کو بھی استعمال کرنا چاہتا ہے۔
سی پی ای سی یعنی چین پاکستان اقتصادی راہداری پر گوادر پورٹ کو پوری دنیا سے ملانے والے 6 سے زیادہ بڑے حملے ہوچکے ہیں ، ان حملوں میں متعدد پاکستانی سکیورٹی اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ . بلوچستان کے لوگ اس علاقے میں چین کی سرگرمی سے ناراض ہیں۔