China Denies Burials For Soldiers To Cover Up Galwan Blunder: Reportتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: امریکی انٹیلی جنس نے قیاس ظاہر کیا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چین اسے تسلیم کرنے تیار نہیں ہے کہ ہندوستان کے ساتھ سرحدی جھڑپ میں ہندستانی فوجیوں کے جوابی حملہ میں اس کے بھی فوجی مارے گئے ہیں کیونکہ چین کی شی جیانگ حکومت ہلاک فوجیوں کے لواحقین پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ کی شکل میں آخری رسوم ادا نہ کریں۔ چینی اور ہبندوستانی فوجیوں میں لداخ خطہ کے گلوان وادی علاقہ میں جو خونریز جھڑپ ہوئی تھی اس میں طرفین کا جانی نقصان ہوا تھا۔

ہندوستان نے تو کسی ہچکچاہٹ کے بغیر اپنے20فوجیوں کو اپنا فرض نبھاتے ہوئے ملک کی راہ میں جان قربان کر دینے کا اعتراف کر لیا ۔اورانہیں ہیرو قرار دیا جارہا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے28جون کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات‘ میں مقتول فوجیوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان خاندانوں نے جو قربانیاں دی ہیں وہ پوجے جانے کے قابل ہیں۔

تاہم اس جھڑپ کو ایک ماہ گذر جانے کے باوجود ابھی تک چین نے یہ نہیں بتایا کہ اس سرحدی جھڑپ میں ہندوستان کی جانب سے مزاحمتی کارروائی میں اس کے کتنے فوجی ہلاک ہوئے۔چینی حکومت نے نہ صرف اپنے فوجیوں کی ہلاکت تسلیم کرنے سے انکار کر دیا بلکہ اپنے فوجیوں کی تدفین بھی نہیں کرنے دی۔

یہی نہیں بلکہ سوگوار چینی کنبوں سے چینی حکومت نہایت بدسلوکی سے پیش آرہی ہے ۔چین کی وزارت شہری امور نے ہلاک فوجیوں کے گھر والوں کو حکم دیا ہے کہ وہ تدفین کے روایتی انداز اور فوجیوں کے باقیات کے آخری رسوم جلوس کی شکل میں جمع ہو کر ادا کرنا بھول جائیں ۔اور خاموشی سے دور افتادہ مقام پر بھیڑ بھاڑ کے بغیر ان کے آخری رسوم ادا کیے جانے چاہئیں۔

حکومت نے ایسا کرنے کے لیے کورونا وائرس وبا کو بہانہ بنایا۔امریکی انٹیلی جنس کا اندازہ ہے کہ چین کے کم از کم35فوجی اس جھڑپ میں ہلاک ہوئے ہیں۔امریکی انٹیلی جنس کے مطابق اس واقعہ کی، جسے چین بھیانک غلطی سمجھتا ہے ،پردہ پوشی کے مقصد سے چین اپنے فوجیوں کی ہلاکت تسلیم نہیں کر رہا۔یہ سرحدی جھڑپ مشرقی لداخ میں فوجوں کی واپسی کے دوران یکطرفہ طور پر جوں کی توں حالت بدلنے کی چین کی کوشش کے بعد ہوئی تھی۔ہندوستان نے کہا تھا اگر چین اعلیٰ سطح پر کیے گئے معاہدے پر عمل پیرا ہوتا توایسی صورت حال سے بچا جا سکتا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *