بیجنگ: تائیوان حکومت خود کو ایک آزاد ملک کے طور پر دیکھتی ہے ، جبکہ چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے۔ تائیوان کے صدر تائی انگ وین نے قومی دن کے موقع پر اپنے خطاب میں لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی ) پر جاری فوجی کشیدگی پر چین کو نشانہ بنایا جس سے چین بوکھلایا ہوا ہے۔ تائیوان کے وزیر خارجہ جوزف وو نے حال ہی میں چین کے مذموم عزائم کو بے نقاب کیا تھا۔چینی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ہندوستان چین کے ساتھ سرحدی مذاکرات پر تائیوان سے اٹھائے گا تو چین کارروائی کرے گا۔
گلوبل ٹائمز کے مطابق ، چینی ماہر نے تائیوان اور ہندوستان کے ساتھ قریبی رابطے کے بعد بحر ہند میں نقل و حمل کے خطرات کے حوالے سے وارننگ دی ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ اگر ہندوستان چین کے ساتھ سرحدی بات چیت پر تائیوان کا سوال اٹھاتا ہے تو چین کارروائی کرے گا۔ صرف یہی نہیں ، چین نے تائیوان کے ساتھ جاری تنا ؤ کو دیکھتے ہوئے جنوب مشرقی ساحل میں پیپلز لبریشن آرمی کی موجودگی میں اضافہ کیا ہے۔دفاعی مبصرین کے مطابق چین تائیوان پر ممکنہ فوجی حملے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ برسوں میں چین نے تائیوان کے آس پاس فوجی مشقوں میں بھی اضافہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ، بیجنگ اپنے پرانے ڈی ایف ۔11ایس اور ڈی ایف۔ ایس15کی جگہ ، خطے میں اپنا جدید ترین ہائپرسونک میزائل ڈی ایف ۔17 تعینات کر رہا ہے۔ ڈی ایف۔ 17 ہائپرسونک میزائل آہستہ آہستہ اس پرانے ڈی ایف – 11 ایس اورڈی ایف – ایس15 کو بدل دیگی جو کئی دہائیوں سے جنوب مشرقی خطے میں تعینات تھی۔ اس نئے میزائل کی ایک لمبی رینج ہے اور اہداف کو زیادہ درست طریقے سے مارنے کے قابل ہے۔ اگرچہ تائیوان پر کبھی بھی چین کی حکمران جماعت نے کنٹرول نہیں کیا ، لیکن چین تائیوان کو مکمل طور پر اپنا حصہ سمجھتا ہے۔
دوسری طرف ، تائیوان میں ایک منتخب حکومت ہے جو خود کو ایک آزاد ملک کے طور پر دیکھتی ہے۔ صدر شی جن پنگ نے یہ کہتے ہوئے فوجی طاقت کے ذریعے تائیوان پر حکمرانی کرنے سے انکار کر دیا ہے کہ جب تک اس کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ کینیڈا میں مقیم کنوا دفاعی جائزہ کے مطابق ، مصنوعی سیارہ کی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین نے فوزیان اور گوانگ ڈونگ میں میرین کارپس اور راکٹ فورس دونوں اڈوں کو بڑھایا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں مشرقی اور جنوبی تھیٹر کمانڈ کے میزائل اڈوں کا رقبہ بھی حالیہ برسوں میں دوگنا ہو گیا ہے ،جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پی ایل اے تائیوان کو ہدف بنا کر جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔