China increasing deployment of its spies in Nepal as KP Oli government plunges into crisisتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: نیپال میں موجودہ سیاسی بحران کے درمیان چین اور پاکستان ہمالیہ کے دامن میں بسے ملک میں ہندوستان کے اثر و رسوخ کو ختم کرنے کی ایک بڑی سازش میں مصروف ہیں۔ ہندوستانی سکیورٹی ایجنسیوں کے مطابق چین نیپال کے داخلی سیاسی معاملات میں دخل اندازی میں لگا ہے۔ چینی جاسوس کوویڈ 19 کے نام پر مدد کے لیے طبی عملہ کے بھیس میں نیپال میں تعینات ہیں۔

زی نیوز کے ذریعے حاصل کردہ انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق ، چین کی خفیہ ایجنسی ملٹری آف اسٹیٹ سیکیورٹی (ایم ایس ایس) نیپال میں اپنی موجودگی بڑھا رہی ہے۔ غیر ملکوں میں جاسوسی کے لیے ایم ایس ایس عوامی جمہوریہ چین کی خفیہ اور خفیہ پولیس ایجنسی ہے۔ایم ایس ایس کو دنیا کی سب سے زیادہ موثر اور فعال خفیہ انٹیلی جنس یونٹ بھی سمجھا جاتا ہے۔ ایک آزاد تجزیہ کار کے مطابق نیپال اور ہندوستان کے درمیان سرحدی تنازعہ کا پاکستان بھی فائدہ اٹھا رہا ہے۔

پاکستان کی ایجنسیاں وزیراعظم اولی اور نیپال کے دیگر اہم رہنماؤں سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش میں لگی ہیں جنھیں ہندوستان کے خلاف ورغلایا جاسکتا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اولی کو اپنی حمایت بھی دے دی ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے نیپال کی وزارت خارجہ کو باضابطہ ایک پیغام بھی بھیجا ہے جس میں اولی سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔نہ صرف یہ بلکہ پاکستان کی آئی ایس آئی نے نیپال کے اندرونی حالات پر نظر رکھنے کے لیے پاکستان سفارت خانہ واقع کٹھمنڈو میں اپنے ایجنٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ کرنا شروع کردیاہے۔

اطلاعات کے مطابق یونیفائیڈ نیپال نیشنل فرنٹ کے رہنما فنندرا نیپال پچھلے کچھ مہینوں سے کھٹمنڈو میں واقع پاکستان اور چینی سفارت خانے کے عہدیداروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔چین اپنے پڑوسیوں کو اکسا کر ہندوستان کے لئے پریشانی پیدا کرنے میں مصروف ہے۔ چین اور پاکستان دونوں نیپال کو ہندوستان کے خلاف اکساکر ایک اور محاذ کھولنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ نیپال میں چینی سفیر ہاؤیانقی نے نیپال کو ہندوستان کے خلاف بھڑکانے میں نمایاںکردار ادا کیاہے۔

اتفاق سے اس سے قبل ہاؤ یانقی نیپال میں سفیر مقرر کیے جانے سے قبل پاکستان میں نیپال کی سفیر تھیں۔نیپال نے حال ہی میں ایک متنازعہ نیا نقشہ جاری کیا ہے جس میں اس نے اترا کھنڈ کے حصوں لیپولیکھ ، کالا پانی ، لمپیادھورا اپنے علاقوں کے طور پر دکھایا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ نیپال نے چین کی ایماء پر ایسا کیا ہے۔ ہندوستان کے ہمسایہ علاقے نیپال میں واقع تمام نیپالی ایف ایم اسٹیشن مسلسل ہند مخالف پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں۔ نیپال کی اولی حکومت ایک بڑی سازش کے جزو کے طور پر ہند مخالف سرگرمیاں چلارہی ہے۔

نیپال کے 68 سالہ وزیر اعظم ہندوستان کے خلاف تلخ و تند اور نامعقول بیانات جاری کرر ہے ہیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے ہندوستان پر یہ تک الزام لگا دیا کہ اسی نے نیپال میں ووہان وائرس وبا پھیلائی اور سرحد پر تعینات اپنے ہی پولیس عملہ سے نہتے ہندوستانی شہریوں پر فائرنگ کرائی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *