بیجنگ: چین کی وزارت تعلیم نے آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے والے چینی طلبا وطالبات کی حفاظت کے حوالے سے ایک تازہ انتباہی خط جاری کیا ہے۔ وزارت نے کہا ہے کہ چینی طلبا کو آسٹریلیا جانے سے پہلے وہاں مقامی لوگوں کی چین مخالف ذہنیت اور ملک میں لاحق خطرات پر غور کرلینا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ آسٹریلیامیں کئی مقامات پر چینی طلبا پر کیے گئے حالیہ حملوں سے ان کی ذاتی حفاظت کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ چین نے جون 2020 میں آسٹریلیا کو پہلی وارننگ جاری کرنے کے بعد 2021 میں ایک بار پھر انتباہ جاری کیا ہے۔واضح ہو کہ گذشت ایک سال میں آسٹریلیا – چین کے تعلقات میں کشیدگی کی وجہ سے وہاں پڑھنے والے چینی طلبا کے مستقبل پر اس کا براہ راست اثر پڑ رہا ہے۔
چینی ماہرین کا خیال ہے کہ چینی حکومت کا مسلسل وارننگ جاری کرنا چین اور آسٹریلیا کے مابین بگڑتے ہوئے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ چین کا الزام ہے کہ آسٹریلیائی حکومت اور اس کا میڈیا چین کے خلاف زہر اگل رہا ہے۔ آسٹریلیائی حکومت چین کے خلاف حملے جاری ہیں جس میں میڈیا کا اہم کردار ہے۔ خاص طور پر کوویڈ۔ 19 وبا کے بعد ، مقامی آسٹریلیائی باشندوں نے چین کے خلاف زہر اگلنے کا کام کیا ہے۔
شنگھائی میں واقع آسٹریلیائی اسٹڈیز سنٹر کے ڈائریکٹر چن ہانگ کے مطابق ایک غیر منافع بخش تنظیم کی جانب سے دی جانکاری کے مطابق آسٹریلیا میں چینی طلباکے ساتھ بدسلوکی اور پیٹنے کی اطلاعات کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ حملوں میں جسمانی چوٹ اور زبانی توہین شامل ہے۔ جیسے کہ چینی طلبا کو ‘ چگگا’ کہنا وغیرہ۔ چین کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں چینی طلباکو درپیش تفریق اور نفرت آمیز برتاو¿ چین کے محکمہ تعلیم کے لیے سخت باعث تشویش ہے۔