China locks down southern city as omicron variant surgesتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: چین نے کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ سے انفیکشن کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر جنوبی شہر بیس میں نقل و حمل کو معطل کر دیا ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ، کلاسز کو معطل کر دیا گیا ہے، غیر ضروری کاروبار کو بند کر دیا گیا ہے اور لوگوں کی بڑے پیمانے پر کوویڈ-19 اسکریننگ کا حکم دیا گیا ہے۔ ریسٹورنٹس کو بھی صرف کھانا لے جانے والے صارفین کے لیے کھولنے کوکہا گیا ہے اور ٹریفک سگنلز کو مستقل طور پر لال کر دیا گیا ہے تا کہ ٹرانسپورٹ کی معطلی کے ساتھ ساتھ ڈرائیوروں کو گھر پر رہنے کی یاد دہانی کرائی گئی ہے۔

صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ منگل کو شہر میں کوویڈ 19 کے 135 کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے کم از کم دو کیس اومیکرون فارم سے انفیکشن کے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بیس لاک ڈاؤن کے تحت آنے والا تازہ ترین شہر ہے۔ چین کی وبا کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے تحت جب بہت کم کیسز رپورٹ ہوتے ہیں تو سخت اقدامات کیے جاتے ہیں۔ چین کی تشویش بیجنگ میں جاری سرمائی اولمپک کھیلوں کے دوران اس وبا پر قابو پانا ہے۔حالانکہ منگل کو بیجنگ میں کوویڈ کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

اولمپک گیمز کے منتظمین نے منگل کو کہا کہ 30 سے زائد کھلاڑی متاثرہ پائے جانے کے بعد کوارنٹائن کے مراکز میں ہیں۔ اوسطا، متاثرہ ہونے پر سات دن تک کوارنٹائن میں رہنا پڑتا ہے۔قابل غور ہے کہ بیس شہر کی کل آبادی تقریبا 14 لاکھ ہے جبکہ مزید 30 لاکھ آبادی آس پاس کے علاقوں میں مقیم ہے۔ یہ شہر ویتنام کی سرحد کے قریب ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *