ٰبیجنگ: جنوب مغربی چین میں کوئلے کی کان میں کاربن مونو آکسائیڈ لیک ہونے کے بعدکم سے کم 18افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔سرکاری میڈیا کے مطابق6 دیگر افراد تک پہنچنے کے لئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
سرکاری نشریاتی ادارے کے سی سی ٹی وی کے مطابق جمعہ کو گیس کی رساو کے بعد بیجنگ کے جنوب مغرب سے تقریباََ8800 کلومیٹر دور چونگ کنگ شہر میں دیاﺅشیوڈونگ کان کے حادثے میں 24افراد زد میں آئے جن میں سے 18موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
مقامی ہنگامی ریسکیو کمانڈ ہیڈ کوارٹرکے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سنیچر کی صبح تک ایک راحت کرمچاری سمیت 18 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔سی سی ٹی وی کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب گزشتہ 2ماہ سے بند پری کان میں مزدور کان کنی کے سازوسامان کو اکٹھا کر رہے تھے ۔
خبررساں ایجنسی ڑنہوا کے مطابق تفتیش کار حادثے کی وجوہات کا پتہ لگا رہے ہیں۔سنہوا کے مطابق اس سے قبل سال 2013 میں کوئلے کی کان میںہونے والے ایک حادثے میں 3 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسی طرح چونگ کنگ میں 2018 میں کان کے شافٹ میں گرنے سے 7 افراد کی موت ہوئی تھی۔
بتا دیں کہ چین میں کان کنی کے حادثات عام ہیں ، جہاں اس صنعت کا حفاظتی نظام بہت ہی کمزور ہے وہیں اس میں کام کرنے والے لوگوں کو کوئی خاص گائیڈ لائنز کا سامنا نہیں کر نا پڑتا۔ستمبر میں چونگ کنگ کے نواح میں ایک اور کان حادثے میں ایک کنویر بیلٹ میں آگ لگ جانے کے سبب کاربن مونو آکسائڈ کی سطح خطرناک ہونے سے دھوئیں میں دم گھٹنے سے 16مزدور ہلاک ہوئے تھے۔
