China opposes India-Taiwan trade tiesتصویر سوشل میڈیا

انٹرنیشنل ڈیسک: چین نے اپنی جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ اور ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک سے دشمنی مول لے رکھی ہے۔ حالانکہ چین گذشتہ کئی مہینوں سے لداخ میں ہندوستان کے ساتھ آمنے سامنے کی حالت میں ہے ، وہیں تائیوان کے ساتھ ڈریگن کا تنازعہ بھی کافی پرانا ہے۔ دریں اثنا ، ہندوستان اور تائیوان کی بڑھتی قربت ڈریگن کو راس نہیں آرہی ہے۔

دونوں ممالک میں اب تجارتی بات چیت کی اطلاعات آنے پر چین تلملا گیا ہے۔ چین نے ہندوستان میں چل رہی ان میڈیا رپورٹس پر ناراضگی ظاہر کی ہے ، جن میں کہا گیا کہ ہندوستان تائیوا ن کے درمیان تجارتی معاہدے پر بات چیت کا آغاز ہوسکتا ہے۔ بیجنگ نے کہا ہے کہ ہندوستان کو ون چائنا پالیسی پر قائم رہنا چاہئے اور تائیوان کے ساتھ سمجھداری سے معاہدہ کر نا چاہئے۔دراصل چین نے ہندوستان اور تائیوان دونوں کو اپنی حرکتوں سے پریشان کر رکھا ہے۔ اس کی وجہ سے دونوں جمہوری ممالک میں قربت بڑھ رہی ہے اور وہ تجارتی سودوں پر باضابطہ مذاکرات کا آغاز کرسکتے ہیں۔

تائیوان کئی سالوں سے ہندوستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت کرنا چاہتا ہے ، لیکن ہندوستانی حکومت اس سے گریز کر تی رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہندوستان چین سے ناراضگی مول نہیں لینا چاہتا تھا۔ لیکن پچھلے کچھ مہینوں سے حکومت کے اندر ایسے عناصر حاوی ہوئے ہیں ، جو تائیوان کے ساتھ تجارتی معاہدوں کے حق میں ہیں۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ تائیوان کے ساتھ تجارتی معاہدے سے ہندوستان کو ٹکنالوجی اور الیکٹرانکس میں زیادہ سرمایہ کاری کرنے میں مدد ملے گی۔ عہدیدار نے بتایا کہ یہ بات واضح نہیں ہے کہ بات چیت شروع کرنے کا حتمی فیصلہ کب لیا جائے گا۔اس کے علاوہ ، چینی وزارت خارجہ نے حال ہی میں تبت کی امور کے لئے مقرر کئے گئے امریکی عہدیدار کی تبت حکومت کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ڑاؤ لیجیان نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ دنیا میں ون چائنا پالیسی ہے اور تائیوان چین کا ایک نایاب حصہ ہے۔ون چائنا پالیسی پر ہندوستان سمیت عالمی برادری متفق ہے۔ ژاو¿ بلومبرگ کی اس رپورٹ کا جواب دے رہے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان آئندہ برسوں میں تائیوان کے ساتھ تجارت پر بات چیت کا آغاز کرسکتا ہے۔

ژا ؤنے کہا یہ(ون چائنا پالیسی) چین کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی سیاسی بنیاد بھی ہے۔ لہٰذا ہم چین اور تائیوان کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے ممالک کے مابین کسی سرکاری تبادلے یا کسی سرکاری دستاویزات پر دستخط کرنے کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان فریق کو ون چائنا پالیسی پرغور کرنا چاہئے۔بتادیں کہ پچھلے کچھ سالوں سے ، چین اور تائیوان کے مابین کئی امور پر تناؤ بڑھ گیا ہے۔

حال ہی میں تائیوان میں بھی قومی دن منایا گیا ہے ، جس کے بارے میں چینی سفارتخانے نے بھی ہندوستانی میڈیا کوریج کے لئے رہنما اصول جاری کیے تھے۔ چین نے کہا تھا کہ تائیوان کے قومی دن کی کوریج کے دوران ہندوستانی میڈیا کو ون چائنا پا لیسی کا خیال رکھے اور تائیوان کو ملک کو مت بتائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *