بیجنگ: چین نے سری لنکا کی مدد کرنے پر ہندوستان کی زبردست تعریف کی ہے۔ چین نے بدھ کے روز سری لنکا کو اس کے بدترین مالی بحران سے نمٹنے میں مدد کے لیے ہندوستان کی جامع کوششوں کی تعریف کرنے کے ساتھ ساتھ سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے ان ریمارکس کی تردید بھی کی کہ چین نے اپنی سٹریٹجک توجہ پاکستان سمیت جنوبی ایشیا سے جنوب مشرقی ایشیا کی طرف منتقل کر دی ہے۔
چین نے کہا کہ خطہ اب بھی ان کی ترجیح بناہواہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان ژا لیجیان سے ایک میڈیا بریفنگ میں پوچھا گیا کہ چین، جس نے اپنے بدترین معاشی بحران کا سامنا کرنے والے جزیرے والے ملک میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے، اس کی مدد کرنے میں کیوں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہا ہے، انہوں نے کہاہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ حکومت ہند اس پہلو میں بہت کوششیں کیں جس کا ہمیں اعتراف ہے ۔
انہوں نے مزید کہا، ہم سری لنکا اور دیگر ممالک کو ایسے حالات پر قابو پانے میں مدد کرنے کے لیے ہندوستان اور بین الاقوامی برادری کے دیگر اراکین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔واضح ہو کہ ہندوستان نے سری لنکا کو لائن کریڈٹ (پہلے سے طے شدہ قرض لینے کی حد) اور دیگر ذرائع کی شکل میں تقریبا 3 بلین امریکی ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔ چین نے ضروری سامان کی فراہمی کے لیے تقریبا 73 ملین امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے، لیکن صدر راجا پاکسے کی جانب سے قرض کو معطل کرنے کی درخواست کے ساتھ ساتھ کولمبو کے لیے 2.5 بلین ڈالر کی لائن آف کریڈٹ پر غور کرنے کے اس کے پہلے اعلان کے جواب میں، اس بارے میں خاموشی اختیار کی۔
قابل غور ہےکہ سری لنکا 1948 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے اب تک کے سب سے غیر معمولی معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ سری لنکا کے معاشی بحران کی وجہ سے سیاسی بے چینی پھیلی ہوئی ہے اور مظاہرین صدر راجا پاکسے کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔سری لنکا نے عملی طور پر خود کو دیوالیہ قرار دے دیا ہے اور وہ 51 بلین امریکی ڈالر کے تمام غیر ملکی قرضوں کو ادا کرنے سے قاصر ہے۔
