بیجنگ: چین نے اپنے بجٹ میں دفاع کے لیے مختص کی گئی رقم سے اس کے خطرناک ارادے ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئے ۔ اس بجٹ میں چین نے اپنے ملک کی سلامتی کو سرفہرست رکھتے ہوئے دفاعی اخراجات میں 7.1 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔ شی جن پنگ نے دفاعی بجٹ میں 17.57 لاکھ کروڑ کی تجویز پیش کی ہے۔ واضح ہو کہ یہ بجٹ ہندوستان کے بجٹ سے تین گنا زیادہ ہے۔ 2022 کے لیے ہندوستان کا دفاعی بجٹ 5.25 لاکھ کروڑ ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ دفاعی شعبے میں چین کا دشمن امریکہ ہمیشہ سے آگے رہا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنا ؤکے درمیان سال 2022 کے لیے دفاعی بجٹ کو 768.2 بلین تک کر دیا ہے۔ بجٹ میں جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے 5G، کوانٹم کمپیوٹنگ، ہائپر سونک ہتھیار اور بہت سے جدید ترین میزائل کو شامل کیاہے۔ایک سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین 2022 میں فوجی تعلیم اور جنگی تربیت کو فروغ دے گا۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق چین کے پاس اب امریکہ کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے بڑا فوجی بجٹ ہوگا اور وہ جوہری صلاحیت کے حامل میزائلوں اور دیگر ہتھیاروں میں تیزی سے سرمایہ کاری کو مسلسل بڑھا رہا ہے۔
واضح ہو کہ چین نے گزشتہ سال مارچ 2021 میں اپنے دفاعی بجٹ میں 6.8 فیصد اضافہ کیا تھا۔ چین نے 15.57 لاکھ کروڑ کا دفاعی بجٹ رکھا تھا۔ تاہم اصل بات یہ ہے کہ کورونا وبا کے باوجود چین نے اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ رقم چینی فوج کی جدید کاری کو فروغ دینے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ اہم بات یہ ہے کہ چینی صدر فوج کو مزید جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیس کرنا چاہتے ہیں۔
