بیجنگ: چین ہندوستان کے خلاف اپنی سازشوں کا جال مزید پھیلانے کی کوششیں جاری رھے ہے اور وہ اس کے لیے سری لنکا پر مسلسل ڈورے ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہے۔ قرض کا جال ہو یا چینی سفیر کا تامل اکثریتی سری لنکا کا دورہ، یہ ڈریگن کے اقدام کا صرف ایک حصہ ہے۔ سری لنکا پر اپنا اعتماد بحال کرنے کی کوشش میں گذشتہ ونوں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پر، چین نے سری لنکا کی قومی خودمختاری کے دفاع میں پرزور حمایت کی اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں کو اپ گریڈ کرنے کی پیشکش کی گئی۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژا لیجیان نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آج چین اور سری لنکا کے درمیان سفارتی تعلقات کی 65ویں سالگرہ ہے۔ گزشتہ 65 برسوں کے دوران دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہوئے مختلف ممالک کے درمیان دوستانہ بقائے باہمی اور باہمی بامعنی تعاون کی ایک مثال قائم کی ہے۔دونوں ممالک کو اچھے دوست اور بھائی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا، سری لنکا بین الاقوامی امور میں چین کے منصفانہ موقف کا زبردست حمایت کرتا ہے۔
چین کی جانب سے، ہم قومی خودمختاری اور آزادی کے دفاع میں سری لنکا کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔” بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو چینی صدر شی کی طرف سے شروع کیا گیا ایک ارب ڈالر کا اقدام ہے۔ جن پنگ جب 2013 میں اقتدار میں آئے تھے۔ اس کا مقصد جنوب مشرقی ایشیا، وسطی ایشیا، خلیجی خطہ، افریقہ اور یورپ کو زمینی اور سمندری راستوں کے ذریعے جوڑنا ہے۔ژاو¿ نے کہا،چین سری لنکا کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔تا کہ اس سالگرہ کو ربڑ چاول کے معاہدے کی روح کو آگے بڑھانے کے لیے ایک موقع کے طور پر لیا جا سکے کہ اس معاہدے سے سفارتی تعلقات قائم کیے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھایا۔ سال 1952 میں دستخط کیے گئے ربڑ چاول کا معاہدہ سری لنکا اور چین کے درمیان ایک تجارتی معاہدہ ہے جس کے تحت سری لنکا نے چین کو چاول کے بدلے ربڑ فراہم کیا۔