نیشنل ڈیسک: چین ایک بڑی سازش کے تحت ہندوستان کی جاسوسی کررہا ہے۔ اس کے نشانے پر وزیر اعظم آفس(پی ایم او) کے عالوہ تبتی مذہبی رہنما دلائی لامہ اور ہندوستان کی دفاعی تنصیبات ہیں۔ یہ انکشاف چینی جاسوس نیٹ ورک نے کیا ہے جس کا حال ہی میں دہلی میں سراغ ملا تھا۔ اس نیٹ ورک میں چینی مہابودھی مندر کے ایک بڑے بودھ بھکشو(راہب) اور کولکاتہ کی ایک بااثر خاتون کا نام بھی سامنے آیا ہے۔ذرائع پر یقین کیا جائے تو یہ جاسوسی چینی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی سے وابستہ کمپنی ڑنہوا ڈیٹا انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ انے کی تھی۔
چینی جاسوس کونگ شی کے پاس ملے دستاویزات کے مظابق پی ایم او آفیسر اور دلائی لامہ کی ہر نقل و حرکت پر نظر رکھی جارہی ہے۔ دلائی لامہ کب ، کہاں اور کس سے ملتے ہیں ، کون سا ڈاکٹر ان کا علاج کر رہا ہے ، وہ کب کب بیرون ملک جاتے ہیں ، ا سکی پوری جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
چینی جاسوس کونگ شی سے تفتیش میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ چینی کمپنی ہندوستان کے صدر رام ناتھ کووند ، وزیر اعظم نریندر مودی ، کانگرس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور ان کے اہل خانہ ، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ، راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ ، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے ، اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائیک ، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان جیسی ممتاز اور اہم شخصیات کی بھی نگرانی کررہی ہے۔
اتنا ہی نہیں ، یہ نیٹ ورک سی ڈی ایس بپن راوت اور فوج ، بحریہ اور فضائیہ کے کم از کم 15 سابق سربراہوں کی بھی نگرانی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ، چیف جسٹس شر بوبڈے اور جسٹس اے ایم خانولکر سے لیکر لوک پال جسٹس پی سی گھوش اور کیگ جی سی مرمو پر یہ چینی کمپنی نظر رکھ رہی ہے۔ یہ کمپنی صرف ہندوستان ہی نہیں ، بلکہ دنیاکے کئی ممالک میں ایسی جاسوسی کا کام سنبھل رہی تھی اور چینی حکام اسے ہدایت دے رہے تھے تاکہ چین پوری دنیا پر غلبہ حاصل کرسکے۔ اس مشن کے تحت ، چینی کمپنی دنیا کے 24 لاکھ افراد پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
