بیجنگ: چینی حکومت نے شینزین کے شہرہواکیانگ بی میں دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرانکس ریٹیل مارکیٹ کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساو¿تھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ ہواکیانگ بی میں شینزین حکومت نے مجبوری میں کاروباری سرگرمیاں روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ حکومت کی جانب سے کورونا پر قابو پانے کے لیے شروع کیے گئے جامع اقدامات کے سلسلے کا حصہ ہے۔ دراصل، چین میں تیزی سے بڑھتے ہوئے کورونا کیسز ملک کے لیے بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب الیکٹرانک مارکیٹ بند رہنے کے باعث دنیا بھر میں الیکٹرانک اشیا کی سپلائی متاثر ہوگئی ۔ در اصل ،ہواکیانگ بیڈسٹرکٹ، ایک عالمی الیکٹرانکس سورسنگ مرکز ہے اور پیر سے اس کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ حکومت نے سپر مارکیٹوں، ریستوراں اور میڈیکل کمپنیوں کے علاوہ تمام کاروبار اور اداروں کو بند کرنے کو کہا ہے۔ ریسٹورنٹ میں صرف کھانا گھر لے جانے کی سہولت ہوگی۔ بیٹھ کر کھانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور کھانے کی تمام خدمات کو فی الحال معطل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب لو او ہو کے ذیلی اضلاع میں بھی مکمل لاک ڈاو¿ن نافذ کر دیا گیا ہے۔ کئی علاقوں میں ا سکول بند کر دیے گئے ہیں اور آن لائن کلاسز شروع کر دی گئی ہیں۔ 17 ملین سے زیادہ آبادی والا شہر شینزن اس سال مارچ میں ایک ہفتے کے اندر کوویڈ 19 کے پھیلنے پر قابو پانے میں کامیاب ہوا اور اسے موثر طرز حکمرانی کا نمونہ ثابت کیا۔ مقامی رپورٹس کے مطابق، جب پیر کو شینزین میں کوویڈ-19 کے 11 تصدیق شدہ کیسز پائے گئے، تو حکومت نے لاک ڈاو¿ ن کا فیصلہ کیا اور 24 میٹرو اسٹیشن بھی بند کر دیے گئے۔