بیجنگ:ذرائع کے مطابق کناڈا کے شہری مائیکل کوریگ اور مائیکل سپوور کے خلاف ، جن کو چین کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور جاسوسی کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ، جلد ہی مقدمہ چلایا جائے گا۔گلوبل ٹائمز کے مطابق ، چینی وزارت خارجہ کے ترجمانوں نے دونوں معاملوں کا جائز ہ لینے کے بعد چین کے عدالتی حکام نے ان مقدمات کے بارے میں معلومات جاری کی ہیں۔چینی حکومت کے ترجمان کے مطابق کوریگ پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ 2017 میں چین میں رابطوں کے ذریعے حساس معلومات اور انٹلیجنس چوری کرنے کے لئے چین میں داخل ہونے کے لئے ایک عام پاسپورٹ اور بزنس ویزا استعمال کرتا تھا ، جبکہ سپوور پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وہ کوریگ کے لئے انٹلیجنس کا ایک کلیدی ذریعہ ہے۔
گلوبل ٹائمز نے ایک اور ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس سے قبل کوویڈ 19 میں وبا کی صورتحال کے سبب دونوں مقدمات کی سماعت ابھی باقی ہے اور عدالت جلد ہی مقدمے کی سماعت آگے بڑھائے گی۔اس سے قبل، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ عالمی برادری کو بین الاقوامی تعلقات میں سودے بازی کے طور پرغٰیر قانونی نظربندی کے خلاف “کھڑا ہونا” چاہئے۔انہوں نے کہا ، “یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ اور یہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی کنونشنز کے تحت پہلے ہی ممنوع ہے۔ لیکن کچھ ممالک اب بھی ایسا کرتے ہیں اور ہمیں عالمی برادری کی حیثیت سے اس کے خلاف کھڑا ہونا ہے۔”انہوں نے مزید کہا ، میں مزید ممالک سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ یہ واضح کرنے میں ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں کہ ریاست سے ریاست تعلقات میںغیر قانونی طور پر نظربندی کی قطعی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انسان سودے بازی کی چپس نہیں ہے۔ یہ انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کا معاملہ ہے۔برطانوی سکریٹری خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ افراد کو من مانی طور پر کسی دوسری حکومت سے فائدہ اٹھانے کے لئے نظرانداز کرنے کا عمل ناقابل معافی ہے اور برطانیہ اسے برداشت نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا ، “یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ اور یہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی کنونشنز کے تحت پہلے ہی ممنوع ہے۔ لیکن کچھ ممالک اب بھی ایسا کرتے ہیں ، اور ہمیں عالمی برادری کی حیثیت سے اس کے خلاف کھڑا ہونا ہے۔”انہوں نے مزید کہا ، “میں مزید ممالک سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں تاکہ ریاستی و ریاستی تعلقات میںغیر قانونی نظربندی کی قطعی کوئی جگہ نہیں ہے۔