بیجنگ:چین نے آئندہ سال فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جانے والے چینی مسلمانوں کے لیے نئے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ حج کا بندوبست ملک کی اسلامی ایسوسی ایشن ہی کرے گی اور عازمین حج کو چینی قوانین کا احترام اور مذہبی شدتپسندی سے اجتناب برتنا ہوگا ۔
اسلامی ایسوسی ایشن کے علاوہ کسی بھی دوسرے ادارے یا افراد کو حج کے لیے سعودی عرب لے جانے کا انتظام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ چین میں اس وقت0 2 ملین مسلمان ہیں جن میں اکثریت ترکستانی نسل کے ایغوروں اور چینی النسل ہوئی مسلمانوں کی ہے۔
دونوں کی ہی آبادی دس دس ملین ہے۔ چین سے ہر سال 10 ہزار مسلمان حج کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں۔عازمین حج کے لیے جاری ایڈوائزری میں 42 شقیں ہیں۔
چین گذشتہ سال سے عالمی پیمانے پر بشمول اقوام متحدہ اور مغربی ممالک کا ہدف ملامت و تنقید بنا ہوا ہے کیونکہ اس پر الزامات ہیں کہ اس نے مسلم اکثریتی خطہ سن جیانگ میں لاکھوں ایغوروں کو مذہبی فرائض انجام دینے سے باز رکھنے اور چینی کمیونسٹ پارٹی کا وفادار بنانے کی کوشش میں قید خانوں میں ڈال رکھا ہے۔ جہاں وہ قید با مشقت کاٹ رہے ہیں۔