China’s PLA confirms ‘boy from Indian side’ in custodyتصویر سوشل میڈیا

گواہاٹی: چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے تصدیق کی ہے کہ اس کو اپنے علاقے میں ایک لڑکا ملاہے جو 17سالہ وہی میرام ترون ہو سکتا ہے جسے مبینہ طور پرچینی فوج نےاروناچل پردیش میں حقیقی کنٹرول لائن سے قریب کسی مقام سے اٹھا لیا تھا پی ایل اے نے یہ بھی کہا کہ اس ضمن میں مناسب کارروائی کی جا رہی ہے۔

آسام کے تیج پور میں واقع وزارت دفاع کے تعلقات عامہ کے افسر (پی آر او) لیفٹیننٹ کرنل ہرش وردھن پانڈے نے بتایاکہ پی ایل اے نے اپنے ہندوستانی ہم منصب سے ربطہ کرکے اس ام کی تصدیق کی کہ انہیں ایک لڑکا ملا ہے۔تاہم ابھی یہ عقدہ نہیں کھل سکا ہے کہ آیا وہ میرام ترون ہی ہے ، جس کے ”اغوا“ نے یوم جمہوریہ تقریبات سے پہلے قومی سیاست میں زبردست ہنگامہ کھڑا کر دیا ۔ پانڈے نے مزید کہا کہ علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کی کوئی سرکاری دیوار یا حد بندی نہیں ہے، صرف جنگل ہے۔

اس وجہ سے پی ایل اے نے اسے حراست میں لے لیا اور کاغذی کارروائی طے شدہ پروٹوکول کے مطابق کی جا رہی ہے۔ لاپتہ نوجوان میرام ٹارون کی واپسی سے قبل ہونے والی رسمی کارروائیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جب چین کی طرف سے کوئی ہندوستانی طرف آتا ہے تو ہندوستانی فوج بھی یہی طریقہ اختیار کرتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *